لاہور: مسلم لیگ ن کی قیادت نے سینئر رہنما جاوید لطیف کو شوکاز نوٹس جاری کر کے الزامات کے ثبوت مانگ لیے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق مسلم لیگ ن کی جانب سے جاوید لطیف کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا، جس میں کہا گیا ہے ہ جاویدلطیف نے ایک ٹی وی شو میں قیادت پر جھوٹے الزامات عائد کیے۔
رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال کی جانب سے شوکاز نوٹس بھیجا گیا ہے۔
شوکاز نوٹس کے متن میں درج ہے کہ ’جھوٹے اور من گھڑت الزامات پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی ہے، مسلم لیگ ن جمہوری اقدار کی علم بردار ہے، ن لیگ کے قائد کو اپنے شانہ بشناہ کھڑے ساتھیوں پر فخر ہے‘۔
شوکاز نوٹس میں لکھا گیا کہ ’ن لیگ تمام ترسازشوں کے باوجود اب بھی متحد و منظم ہے، کنٹونمنٹ الیکشن میں جیت بھی پارٹی اتحاد اور مقبولیت کا منہ بولتا ثبوت ہے، پارٹی میں روایت کے مطابق سب کو اظہارِ رائے کا مکمل موقع فراہم کیا جاتا ہے، اس لیے ٹی وی شوز میں پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی ناقابل قبول ہے‘۔
جاوید لطیف کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ شوکاز نوٹس کا جواب 7 دن میں جمع کرائیں اور اپنی سزا کا تعین بھی خود کریں۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ نے جاوید لطیف کو شوکاز نوٹس بھیجنے کی تصدیق کی اور کہا کہ وہ باعزت طریقے سے نوٹس وصول کر کے اس کا جواب دیں۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ’سیاست میں گفتگو کے دوران باتیں آگے پیچھے ہوجاتی ہیں،جو بھی بات قواعد سے ہٹ کرکی اُس کی وضاحت دینی چاہیے،جاویدلطیف کی وضاحت سے پہلے بیان پر بات کرنا مناسب نہیں ہے‘۔
اُن کا کہنا تھا کہ ’پارٹی کے صدر کسی بھی رہنما، کارکن کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں، شہبازشریف فیصلےسے پہلےقائدن لیگ سےمشورہ کرتے ہیں، یہ نوٹس بھی مشاورت کے بعد جاری کیا گیا، مفاہمت اور مزاحمت کے درمیان کوئی لڑکی ہے اور نہ ہی کوئی معاملہ ہے، لاہور: مفاہمت اورمزاحمت اس لئے ہے کہ الیکشن شفاف ہوں، اگر مفاہمت سے حق مل گیا تو مزاحمت کی ضرورت پیش نہیں آئے گی‘۔