بھارت کے خلاف کل سے ڈربن میں شروع ہونے والا میچ جاک کیلس کے کیرئیر کا آخری ٹیسٹ ہوگا، لیکن وہ ون ڈے کے لئے دستیاب ہوں گے، کیلس ہمیشہ سے جنوبی افریقہ کے سب سے پراعتماد کھلاڑی رہے ہیں۔
کیلس نے انیس سو پچانوے میں انگلینڈ کے خلاف ڈربن میں ٹیسٹ کیرئیر کا آغاز کیا، اٹھارہ سالہ ٹیسٹ کیرئیر میں کیلس نے کئی میچز میں ٹیم کی کامیابی میں کلیدی کردار ادا کیا، بیٹنگ، بولنگ ہو یا فیلڈنگ کھیل کے تینوں شعبوں میں کلیس نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔
کیلس کو جنوبی افریقی ٹیم کی ریڑھ کی ہڈی بھی سمجھا جاتا ہے، ان کا چلنا ہمیشہ ہی جیت کی ضمانت رہا ہے، کیلس نے ایک سو پینسٹھ ٹیسٹ میچز میں جنوبی افریقہ کی نمائندگی کی اور پچپن کی اوسط سے تیرہ ہزار ایک سو چوہتر رنز بنائے، جو طویل دورانیئے کی کرکٹ میں چوتھا بہترین اسکور ہے۔
ٹنڈولکرکے بعد ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ چوالیس سینچریاں بنانے کا اعزاز بھی کیلس کو ہی حاصل ہے، کیلس کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ چھوڑنا آسان فیصلہ نہیں لیکن یہ بہترین وقت ہے، اگر فٹ رہا تو دوہزار پندرہ کا ورلڈ کپ ضرور کھیلوں گا۔