اسلام آباد: اٹارنی جنرل خالد جاوید کا کہنا ہے کہ نیب ترمیمی آرڈیننس کل جاری کیا جائے گا۔
اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اٹارنی جنرل خالد جاوید نے کہا کہ نیب ترمیمی آرڈیننس کل جاری کیا جائے گا، چیئرمین کی تعیناتی، توسیع پر اپوزیشن لیڈر سے مشاورت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ نئے قانون پر چیئرمین کو ہٹانے کا اختیار سپریم جوڈیشل کونسل کو ہوگا، یہ وہی طریقہ کار ہوگا جو آڈیٹر جنرل، عدلیہ ججز کے لیے ہے۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ یہ وہی طریقہ کار ہوگا جو ای سی ممبران، چیف الیکشن کمشنر کے لیے ہے، نئے قانون پر نیب عدالت کو ملزمان کو ضمانت دینے کا اختیار ہوگا۔
پیپلزپارٹی نے حکومتی فیصلہ مسترد کردیا
دوسری جانب پیپلزپارٹی نے کل آرڈیننس لانے سے متعلق حکومتی فیصلہ مسترد کردیا۔
سینیٹر سلیم مانڈوی والا کا کہنا ہے کہ آرڈیننس کے اوپر آرڈیننس لاکر پارلیمان کو غیرفعال بنادیا گیا ہے، کیا چیئرمین نیب تقرر اتنا بڑا مسئلہ ہے کہ آرڈیننس لایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ صدر خود معاملے کو دیکھیں، آرڈیننس کے سلسلے کو روکیں، مذاکرات کے لیے اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کی شرط سمجھ سے باہر ہے۔
سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ پیپلزپارٹی پارلیمان میں آرڈیننس کی بھرپور مخالفت کرے گی، چیئرمین نیب تقرر سے متعلق قانون بڑا واضح ہے، حکومت شرائط رکھنے کے بجائے پارلیمانی روایت کے تحت مذاکرات کرے۔