دوحہ: امارات اسلامیہ کے وزیرخارجہ نے امریکا سے افغان قومی بینک کے ذخائر پر عائد پابندی ختم کرنے کا مطالبہ کردیا۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد دوحہ میں افغان طالبان اور امریکا کے اعلیٰ سطح وفود کی پہلی بار ملاقات ہوئی۔
مذکرات میں وقفے کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے عبوری افغان وزیر خارجہ امیر متقی نے کہا کہ طالبان کے سینئر حکام اور امریکی نمائندوں نے مذاکرات شروع کرتے ہی تعلقات میں نیا باب کھولنے پر تبادلہ خیال کیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہم نے امریکا سے مطالبہ کیا کہ وہ افغان قومی بینک کے ذخائر پر عائد پابندی ختم کرے تاکہ افغانستان میں کوئی انسانی بحران جنم نہ لے۔
امیر متقی نے کہا کہ امریکا افغانستان کی فضائی حدود کی خودمختاری کا احترام کرے اور ہمارے معاملات میں مداخلت نہ کرے۔ عرب میڈیا کے مطابق ملاقات میں امریکی دفترخارجہ، انٹیلی جنس، یو ایس ایڈ کےارکان شامل تھے جبکہ طالبان کے وفد میں عبوری حکومت کے وزیرخارجہ مولوی امیرخان متقی افغان وفد کی قیادت کررہے ہیں۔
دونوں فریقین نے مذاکرات کے پہلے دور کو انتہائی کامیاب قرار دیا، اب کل دونوں کی دوسری بیٹھک ہوگی، جس میں اہم فیصلوں کا امکان ہے۔