لاہور کی سیشن عدالت نے علی ظفر کی جانب میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کیس میں اداکارہ صبا حمید کے بیان پر جرح کے لیے وکلا کو پانچ نومبرکو طلب کر لیا۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج خان محمود نے گلوکار علی ظفر کی جانب سے دائر ہرجانہ کیس کی سماعت کی، جہاں عدالت میں میشا شفیع کی والدہ صبا حمید بھی پیش ہوئیں۔
علی ظفر کے وکیل نے میشا شفیع کی والدہ کے روسٹروم پر آنے کے بعد اُن سے جرح کرتے ہوئے استفسار کیا کہ میشا شفیع نے جو الزامات عائد کیے کیا اس کے ثبوت آپ کے پاس ہیں؟۔
علی ظفر کے وکیل کے استفسار پر صبا حمید نے جواب دیا کہ ’مجھے اپنی بیٹی پر یقین ہے وہ سچ کہہ رہی ہے، جہاں تک ثبوت کی بات ہے تو وہ میشا شفیع کے پاس ہیں‘۔
مزید پڑھیں: علی ظفر ہرجانہ کیس، میشا شفیع کی والدہ اور شوہر بھی طلب
عدالت میں میشا شفیع کے بھائی کا گانا عدالت میں چلا کر سنایا گیا جس میں انتہائی نامناسب الفاظ استعمال کیے گئے۔
اس پر صبا حمید نے کہا کہ گانے یا ایکٹنگ سے کسی کے کردار کا تعین نہیں کیا جا سکتا، میں بھی منفی کردار کرتی ہو تو کیا حقیقی زندگی میں بھی ایسی ہوں؟۔
سماعت کے دوران صبا حمید اور علی ظفر کے وکلا کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔ صبا حمید کے بیان پر جرح جاری تھی کہ عدالت نے سماعت پانچ نومبر تک ملتوی کر دی۔