تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

بھارتی ریاست گجرات میں شناخت کے بعد مسلم نوجوانوں‌ پر چاقو سے حملہ

احمد آباد: بھارتی ریاست گجرات میں انتہا پسندوں نے نام سے شناخت کے بعد مسلمان نوجوانوں کو چاقو کے وار سے زخمی کردیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق احمد آباد کے علاقے عثمان پورا میں 18 نومبر کی رات پونے دس بجے کے قریب نامعلوم مشتعل افراد نے سڑک پر بیٹھے نوجوانوں کے گرد گھیرا ڈالا اور اُن سے پوچھ گچھ شروع کی۔

 گروپ میں 2 مسلمان نوجوان بھی بیٹھے تھے، جن کے نام پوچھنے کے بعد مشتعل افراد نے انہیں پہلے لغویات بکیں اور پھر چاقو کے وار سے زخمی کیا۔

زخمی ہونے والوں میں سے دو کی شناخت نوشاد اور روحان کے ناموں سے ہوئی، جنہیں احمدآباد کے ڈسٹرکٹ اسپتال منتقل کیا گیا۔

اس حملے میں زخمی ہونے والے محمد روحان ان نے بتایا کہ ‘ریور فرنٹ پر جب ہم بیٹھے تھے تو اچانک سے 6 غیر مسلم لڑکوں نے آکر ہم سے ہمارا نام پوچھا اور ہمیں گالیاں دینا شروع کردیں اور ان کے پاس چاقو تھے جس سے انہوں نے نوشاد اور مجھ پر حملہ کیا اور وہاں سے فرار ہوگئے۔’

متاثرہ نوجوان نے بتایا کہ ‘وہاں پر موجود لوگوں نے 108 اور 100 نمبر پر کال کیا، جس کے بعد ہمیں اسپتال منتقل کیا گیا، حملے میں نوشاد شدید زخمی ہوا، جس کو ڈاکٹرز نے انتہائی نگہداشت وارڈ میں داخل کرلیا۔

روحان نے بتایا کہ ‘مجھے ہاتھ پر چاقو لگا، زخم کم ہونے کی وجہ سے ڈاکٹر نے حالت کو خطرے سے باہر قرار دیتے ہوئے گھر جانے کی اجازت دے دی۔

پولیس نے اس واقعے کے بعد روحان کا بیان قلم بند کر کے تحقیقات کا آغاز کردیا جبکہ نوشاد کے ہوش میں آنے کا انتظار ہے۔

دوسری جانب مقامی سیاسی جماعت نے پولیس کی جانب سے قانونی کارروائی کو مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ایف آئی آر میں دفعہ 307 قاتلانہ حملے کو بھی شامل کیا جائے۔

Comments

- Advertisement -