شان مسعود کی کپتانی میں قومی ٹیم مسلسل چھٹا میچ بھی ہار بیٹھی وہ پاکستان کرکٹ ٹیم کی تاریخ کے ناکام ترین کپتان میں پہلے ہی سر فہرست ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے ٹیسٹ ٹیم کی بہتری کے لیے قیادت کا تاج گزشتہ سال شان مسعود کے سر سجایا تھا لیکن الٹی پڑ گئیں سب تدبیریں کیونکہ شان مسعود نے پاکستان ٹیم کو بے نشان کر دیا اور ان کی زیر قیادت قومی ٹیم لگاتار چھٹا ٹیسٹ میچ بھی ہار گئی۔
شان مسعود کی زیر قیادت پاکستان ٹیم کو پہلے آسٹریلیا سے تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں وائٹ واش کی خفت کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم اسے نئے کپتان کا پہلا اسائمنٹ اور مشکل ٹور قرار دے کر نظر انداز کر دیا گیا۔
پاکستان کپتان نے بنگلہ دیش سیریز سے قبل اچھی کارکردگی اور آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا فائنل کھیلنے کے خواب دکھائے لیکن اس کی تعبیر کیا ملتی الٹا سیریز کے بعد پاکستان ٹیم چھٹی سے آٹھویں پوزیشن پر چلی گئی۔
گزشتہ ماہ بنگلہ دیش جیسی اپنے سے کمزور ٹیم نے پاکستان آ کر نہ صرف اسے اپنی ٹیسٹ تاریخ میں پہلی بار میچ میں شکست دی بلکہ حقیقی بنگال ٹائیگر کا ایسا روپ دھارا کہ پنڈی ٹیسٹ میں 26 رنز پر 6 وکٹیں گرنے کے باوجود وہ دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں وائٹ واش کی خفت سے دوچار کر گئی۔
ابھی یہ زخم مندمل نہ ہوئے تھے کہ انگلینڈ کی ٹیم پاکستان آگئی۔ حریف تبدیل ہوا لیکن پاکستان ٹیم کی خو تبدیل نہ ہوئی اور وہ ملتان ٹیسٹ میں ابتدائی دو دن ڈرائیونگ سیٹ پر رہنے کے باوجود انتہائی شرمناک طریقے سے اننگ کی شکست سے دوچار ہوئی اور پہلی اننگ میں پانچ سو رنز بنانے کے باوجود اننگ کی شکست کھانے والی تاریخ کی پہلی کرکٹ ٹیم بن گئی۔
مسلسل شکستوں پر اب تو شائقین کرکٹ کے ساتھ تجزیہ کار اور کمنٹیٹرز نے بھی آوازیں اٹھانا شروع کر دی ہیں۔