لاہور: پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی شہباز شریف اور مریم نواز سے ملاقات کی کہانی سامنے آگئی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں جماعتوں کے رہنماؤں میں 2023 کے انتخابات کے لیے مل کر حکمت عملی اپنانے پر اتفاق کیا ہے، یہ تجویز آصف زرداری کی جانب سے دی گئی جسے لیگی رہنماؤں نے تسلیم کرلیا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے رہنماؤں میں آئندہ انتخابات کے بعد ضرورت پڑنے پر مل کر حکومت بنانے پر بھی اتفاق ہوا ہے۔
مریم نواز کے ذریعے آصف زرداری کا نواز شریف سے بھی بالواسطہ رابطہ ہوا، پیپلزپارٹی نے تجویز دی کہ مطلوبہ حمایت ملی تو عدم اعتماد پر غور کریں گے۔
زرداری شہباز ملاقات کی کہانی۔23 ءکےانتخابات کی مشترکہ اسٹرٹیجی اپنانے پر اتفاق ضرورت پڑنے پر نیشنل حکومت بنائیں۔دونوں جماعتوں کے دوبارہ رابطے کی وجہ امپائر سے حمایت نہ ملناہےمریم کے ذریعے زردار ی کا نواز شریف سے بھی بالواسطہ رابطہ ہوا۔ حمایت ملی تو عدم اعتماد پر غور کریں گے۔پی پی pic.twitter.com/rs7WStxJEm
— Naeem Ashraf Butt (@naeemashrafbut3) February 5, 2022
آصف زرداری نے کہا کہ سینیٹ، قومی اسمبلی، پنجاب اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد لائی جائے، عمران خان کو گھر بھیجنے کا بہترین راستہ ہے کہ تحریک عدم اعتماد لائی جائے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی تجویز پر عمل کیا جاتا تو عمران خان آج اقتدار میں نہ ہوتے، آئینی کوشش ناکام ہوئی تو لانگ مارچ اور استعفوں پر ایک ساتھ موقف بنائیں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں مشاورت کے لیے وقت دیں آپ کی تجویز قابل عمل ہے، تسلیم کرتا ہوں تحریک عدم اعتماد پر ن لیگ آپس میں متحد نہیں تھی۔
انہوں نے کہا کہ مجھے نواز شریف کو اعتماد میں لینے کا وقت دیں، مریم نواز کا کہنا تھا کہ ہر قسم کی جدوجہد کرکے عوام کو اس حکومت سے نجات دلانے میں ساتھ ہیں۔