کراچی میں حافظ قرآن نوجوان اسامہ کو موبائل فون چھیننے کے دوران مزاحمت کرنے پر قتل کردیا گیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں موبائل فون چھیننے کی وارداتیں تھمنے کا نام نہیں لے رہی آئے روز ڈکیتوں کی جانب سے شہریوں کو مزاحمت کرنے پر ابدی نیند سلا دیا جاتا ہے۔
کراچی کے علاقے پاور ہاؤس کے قریب نوجوان اسامہ کو موبائل فون چھیننے کے دوران مزاحمت کرنے پر سر میں گولی ماری گئی۔
نوجوان کو طبی امداد کے لیے عباسی اسپتال منتقل کیا گیا تو ادھر کہا گیا کہ دوسرے اسپتال لے جائیں، ورثا شدید زخمی حالت میں اسامہ کو دوسرے اسپتال لے کر گئے۔
مقتول اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے زندگی کی بازی ہار گیا، ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اسامہ کے سر میں گولی لگی جو اس کی موت کی وجہ بنی۔
اسامہ کے بھائی نے بتایا کہ ’اسامہ بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹا اور سب کا لاڈلہ تھا، وہ دن میں معذور والد کی خدمت کرتا تھا اور رات میں نوکری کرتا تھا۔
مقتول کے بڑے بھائی کا کہنا تھا کہ اتوار کے روز اسامہ کی چھٹی تھی اور وہ دوستوں کے ساتھ چپلی کباب کھانے گیا تھا اس نے کسی کو کال کرنے کے لیے فون نکالا تو ڈکیت آگئے اور انہوں نے مزاحمت پر اس کے سر میں گولی ماری۔
واقعے سے متعلق پولیس کا کوئی موقف سامنے نہیں آسکا ہے۔