بھارت کے حیدرآباد مضافاتی علاقہ شکر پلی میں کم عمر طالب علم سوئمنگ پول میں ڈوب کر جان کی بازی ہار گیا، افسوسناک واقعہ جمعرات کے روز پیش آیا۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ پرانا شہر کے شاہ علی بنڈہ میں واقع ایک ہائی اسکول کے 60 طلبہ اور اساتذہ، وائلڈ وائرس ریسارٹ آئے ہوئے تھے کہ اس دوران چھٹیجماعت میں زیر تعلیم 11 سالہ فیضان انصاری حادثاتی طور پر سوئمنگ پول میں گر کر اپنی جان گنوا بیٹھا۔
رپورٹس کے مطابق موقع پر موجود افراد نے بچے کو اسپتال منتقل کیا مگر راستے میں ہی میں اس نے دم توڑ دیا، پولیس کے مطابق اس معاملہ میں اسکول انتظامیہ اور وائلڈ وائرس کے منتظمین کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
اس سے قبل مصر میں دوستوں کے گھناؤنے مذاق کے باعث طالب علم اپنی قیمتی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھا۔
مصر کی الجیزہ کمشنری میں تین دوست سوشل میڈیا کے لیے وڈیو بنانے کے لیے ایک غیرآباد و متروکہ سٹور میں داخل ہوئے جہاں انہوں نے اپنے ساتھی کریم کو ایک کرسی سے باندھ دیا تاکہ یہ دیکھ سکیں کہ وہ رسی کی قید سے خود کو کس طرح چھڑاتا ہے۔
رپورٹس کے مطابق کریم کو اس کے دوستوں نے تقریباً 3گھنٹے تک کرسی سے باندھے رکھا، اس دوران وہ رسی کو کھولنے کی کوشش کرتا رہا۔ اسی کوشش کے دوران کرسی عقب کی جانب گر گئی اور ایک نوکیلی لکڑی اس کے سر کے عقبی حصہ میں گھسنے سے طالب علم کی موت واقع ہوگئی۔
کریم کے دوستوں نے جب یہ دیکھا تو وہ اس کی جانب دوڑے اور کرسی کو سیدھا کیا، لڑکوں نے مدد کے لیے اہل محلہ کو طلب کیا، جنہوں نے کریم کا جائزہ لیا تو معلوم ہوا کہ وہ تو مرچکا ہے۔
نویں جماعت کے طالب علم کی اسکول میں پر اسرار موت
پولیس نے واقعے کی اطلاع ملتے ہی موقع پر پہنچ کر طالب علم کی لاش کو تحویل میں لے کر اس کے دونوں دوستوں کو حراست میں لے لیا۔