جمعرات, دسمبر 26, 2024
اشتہار

کوئٹہ میں پولیس ٹرک کے قریب دھماکہ ،7 پولیس اہلکار شہید ،22زخمی

اشتہار

حیرت انگیز

کوئٹہ : بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ ایک بار پھر دھماکے سے گونج اٹھا ، پولیس ٹرک کے قریب دھماکے کے نتیجے میں 7 پولیس اہلکار  شہید جبکہ 22افراد زخمی ہو گئے ۔

تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے نواحی علاقے سریاب میں پولیس ٹرک کے قریب دھماکے ہوا ، جس کے باعث دھماکے کے نتیجے میں7 پولیس اہلکار شہید جبکہ 22افراد زخمی ہو گئے ۔

نواحی علاقے نیوسریاب میں سبی روڈ پرریپڈرسپانس فورس کے اہلکاروں کا ٹرک معمول کےمطابق جارہاتھا آٹھ بج کر پچیس منٹ پر دہشتگردوں نےباردوسےبھری گاڑی ٹرک سے ٹکرادی، دھماکا اس قدرشدید تھاکہ ٹرک مکمل طورپر تباہ ہوگیا ، امدادی ٹیمیں دھماکے کی جگہ پہنچ گئی ہے، زخمیوں کو بولان میڈیکل کمپلیکس منتقل کیاگیا جبکہ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

- Advertisement -

پولیس اور سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لےکر تحقیقات شروع کردی ہیں  اور دھماکےکی جگہ سےشواہد اکھٹےکئے جارہے ہیں۔

زرائع کے مطابق دھماکا ریپڈرسپانس فورس کے ٹرک کے قریب ہوا، دھماکے کے وقت ٹرک میں تیس اہلکارموجود تھے۔

بم ڈسپوزل ذرائع کے مطابق کوئٹہ دھماکا ممکنہ طورپرخودکش حملہ ہے۔

ریسکیوذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکےمیں 25افرادزخمی ہیں ، 13 افراد کو سی ایم ایچ اور  2کو بولان میڈیکل کمپلیکس منتقل کیا گیا جبکہ 10زخمیوں کوسول اسپتال منتقل کیا گیا، سول اسپتال لائےگئےزخمیوں میں 7پولیس اہلکاراور 3شہری تھے۔


وزیر اعظم اور صدر سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں کی کوئٹہ دھماکے کی مذمت


وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے کوئٹہ دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بزدلانہ حملوں سے دہشتگردی کیخلاف قومی عزم کمزور نہیں کیا جاسکتا ، وزیراعظم نے فرائض کی انجام دہی میں شہید پولیس اہلکاروں کوخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے شہداء کےدرجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلدصحتیابی کی دعا کی۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ زخمیوں کو بہترین طبی سہولت فراہم کی جائے۔

صدرممنون حسین نے کوئٹہ دھماکےکی مذمت کرتے ہوئے  شہداکےلواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا اور  زخمیوں کی جلدصحت یابی کی دعا کی۔

صوبائی وزیرداخلہ سرفرازبگٹی نے میڈیا سےبات کرتے ہوئےکہاکہ واقعےکی شدیدالفاظ میں مذمت کرتا ہوں ، دہشت گرد پہلے وزیرستان میں بیٹھ کرمنصوبہ بندی کرتے تھے لیکن آج ہمارے خلاف افغانستان کی سرزمین استعمال ہورہی ہیں۔ ‘را’ اور ‘این ڈی ایس’ بھی دہشت گردوں کی مدد کررہی ہیں، آخری دہشتگرد تک جنگ لڑتے رہے گے،  ہوسکتا ہے آج کے واقعےکی ذمےداری کاجھوٹا بیان آجائےگا، داعش ملک میں کہیں منظم اندازمیں موجودنہیں۔

وزیراعلیٰ بلوچستان ثناءاللہ زہری نے کوئٹہ دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آخری دہشت گردکےخاتمے تک جنگ جاری رہےگی، بزدلانہ کارروائیوں سے سیکیورٹی فورسز کا حوصلہ پست نہیں کیاجاسکتا۔

وزیر اعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز نے کوئٹہ میں دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے قیمتی انسانی جانو ں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کوئٹہ دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ دہشتگردوں کو انجام تک پہنچانا ہمارا اصل مشن ہے، دہشتگردی کے خلاف اتحاد اور یکجہتی کامظاہرہ کرنا ہے، بے گناہ پاکستانیوں کی جان لینے والے دشمنوں کےایجنٹ ہیں۔

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری نے کوئٹہ دھماکے کی شدید مذمت  کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہدا کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔


مزید پڑھیں : کوئٹہ: پولیس اہلکاروں پر فائرنگ، 1 اہلکار شہید، 2 زخمی


واضح رہے چند روز قبل 13 اکتوبر کو کوئٹہ میں معمول کے گشت پر مامور پولیس اہلکاروں پر نا معلوم افراد نے فائرنگ کردی گئی جس میں ایک اہلکار شہید ہوگیا تھا۔

اس سے قبل بھی بلوچستان میں پولیس سمیت کئی سیکیورٹی اداروں کے اہلکاروں کو حملوں کا نشانہ بنایا جا چکا ہے۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں