حیدرآباد: سندھ کے شہر حیدرآباد میں ڈاکٹر نے اپنی جان خطرے میں ڈال کر دریا میں ڈوبنے والے نوجوان کو بچا لیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق لیاقت میڈیکل یونیورسٹی اسپتال کے ڈاکٹر مطیع الرحمان نے اپنی زندگی خطرے میں ڈال کر کوٹری بیراج پر ڈوبنے والے نوجوان کو بچالیا۔
نوجوان کو دریا میں ڈوبتا دیکھ کر راہگیر اکٹھے ہوئے لیکن جان بچانے کے لیے کوئی آگے نہ آیا، ڈاکٹر مطیع
الرحمان نے رش دیکھ کر گاڑی روکی تو نوجوان کو ڈوبتا دیکھا، انہوں نے کوٹری بیراج پل سے چھلانگ لگا کر نوجوان کو کندھے کا سہارا دے کر بچایا۔
ڈاکٹر مطیع الرحمان کی ہمت دیکھ کر بیراج کا عملہ بھی مدد کو پہنچ گیا، ریسکیو بوٹ پہنچنے تک ڈاکٹر نے نوجوان کو بیراج کے گیٹ پر پانی میں تھامے رکھا۔
شہریوں نے انسانی جان بچانے پر ڈاکٹر مطیع الرحمان کے اقدام کو سراہا ہے۔
جب میں دریا میں کودا تو نوجوان کی سانسیں رک رہی تھیں، ڈاکٹر مطیع الرحمان
بعدازاں ڈاکٹر مطیع الرحمان کا کہنا تھا کہ نوجوان دریا میں کودا تو وہاں لوگ جمع تھے جب میں پانی میں کودا تو نوجوان کی سانسیں رک رہی تھیں، ایمرجنسی ایڈ کے تحت نوجوان کی سانس بند ہونے سے بچائی۔
انہوں نے کہا کہ نوجوان کو پانی سے نکال کر اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں اسے طبی امداد کی فراہمی جاری ہے۔
ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ نوجوان کی عمر 35 سال کے قریب ہوگی لیکن اس کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی ہے، واضح رہے کہ ڈاکٹر مطیع الرحمان سول اسپتال نیورو سرجری وارڈ میں خدمات انجام دیتے ہیں۔