جمعرات, جون 26, 2025
اشتہار

سمندری کچھوے نے 8 بچوں کی جان لے لی، مگر کیسے؟

اشتہار

حیرت انگیز

افریقی ملک تنزانیہ کے علاقے زنجبار میں سمندری کچھوے کا گوشت کھانے سے 8 بچے ہلاک جبکہ 78 سے زائد افراد بیمار پڑ گئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مکوانی ڈسٹرکٹ میڈیکل آفیسر نے سمندری کچھوے کا گوشت کھانے سے 8 بچوں کے ہلاکت اور دیگر افراد کے بیمار ہو جانے کی تصدیق کی۔

میڈیکل آفیسر حاجی بکری حاجی نے بتایا کہ ہلاک اور بیمار ہونے والوں نے جمعرات کو گوشت کھایا تھا تاہم جمعے تک ان میں کوئی منفی اثرات نظر نہیں آئے تھے۔

بوینی گاؤں کے چیئرمین جمعہ خطیبو نے اپنے بیان میں بتایا کہ متاثرین نے مبینہ طور پر کچھوے کا زہریلا گوشت کھایا تھا۔

تنزانیہ کے جزائر اور ساحلی علاقوں میں کچھوے کے گوشت کو پسند کیا جاتا ہے لیکن حکام نے اس کا گوشت کھانے پر پابندی عائد کر رکھی ہے لیکن اس کے باوجود لوگ غیر قانونی طور پر اس کا گوشت حاصل کر کے کھاتے ہیں۔

سال 2021 میں بھی تنزانیہ میں کچھوے کا زہریلا گوشت کھانے سے بچوں سمیت 7 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ عام طور پر کچھوے کا گوشت محفوظ تصور کیا جاتا ہے لیکن بہت کم مواقع پر اس کے گوشت میں پائے جانے والے شینلائنوٹاکسنز کی وجہ سے گوشت زہریلا ہو جاتا ہے۔

ان کے مطابق کچھوے کا زہریلا گوشت سب سے زیادہ بچوں کو ہی متاثر کرتا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں