بہاولپور: ایران کے صوبے سیستان میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والے آٹھ پاکستانیوں کو آبائی علاقوں میں سپرد خاک کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ایران کے صوبے سیستان میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والے افراد کی میتیں ان کے آبائی گھروں میں پہنچائی گئیں۔
میتیں گھروں میں پہنچتے ہی کہرام برپا ہوگیا مقتولین کے ورثاء اہل علاقہ سمیت ہر ایک آنکھ اشکبار اور ہر فرد سوگ کے عالم میں تھا۔
خانقاہ شریف سے تعلق رکھنے والے ایک ہی فیملی کے پانچ افراد دلشاد، دانش، عامر، جعفر، عامر اور نعیم کی مماز جنازہ خانقاہ شریف میں اداکی گئی، جس میں اراکین اسمبلی اورضلعی انتظامیہ کےافسران سمیت شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
ناصر کی نمازجنازہ مسافر خانہ اور خالد اور جمشید کی نماز جنازہ احمد پور شرقیہ میں اداکی گئی۔
نماز جنازہ میں انتظامیہ پولیس اور شہریوں کی کثیر تعداد میں شرکت کی تاہم ان کی تدفین ان کے آبائی قبرستان رنگ پور میں کر دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں : ایران میں قتل 8 پاکستانیوں کی میتیں بہاولپور پہنچا دی گئیں
مقتول محمد جمشید کا تعلق بستی رب نواز آرائیں سے ہے جبکہ محمد خالد کا تعلق محراب والا سے ہے۔
یاد رہے تمام مقتولین کی میتوں کو آج صبح تین بجے خصوصی پرواز کے زریعے بھاولپور ائرپورٹ لایا گیا اور وہاں سے میتوں کو ان کے ورثاء کے حوالے کرکے ان کے آبائی علاقوں میں بھیجا گیا تھا۔
یاد رہے چار روز قبل چھبیس اور ستائیس جنوری کی درمیانی شب ایران کے صوبہ سیستان میں نامعلوم افراد نے 8 پاکستانیوں کو فائرنگ کرکےقتل کر دیا تھا۔
یہ پاکستانی باشندے گزشتہ کئی سال سے ایران میں کار ورکشاپ میں کام کر رہے تھے۔
بعد ازاں پاکستان نے ایران میں پاکستانی شہریوں کے قتل کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ہولناک اور قابل نفرت واقعہ قرار دیا تھا۔
پاکستان نے واقعے کی تحقیقات اور گھناؤنے جرم میں ملوث افراد کا محاسبہ کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایرانی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔