شمالی امریکی ملک میکسیکو سے تعلق رکھنے والی 8 سالہ بچی کو نیوکلیئر سائنس پرائز سے نوازا گیا ہے جس نے کم آمدنی والے خاندانوں کے لیے شمسی توانائی سے چلنے والا ہیٹر تیار کیا ہے۔
8 سالہ سوشیل گوادا لوپے کروز کو نیشنل آٹو نومس یونیورسٹی آف میکسیکو کی جانب سے نیوکلیئر سائنس پرائز دیا گیا ہے۔ سوشیل نے ری سائیکل شدہ اشیا سے ایسا ہیٹر تیار کیا ہے جو پانی گرم کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔
یہ ہیٹر شمسی توانائی سے کام کرتا ہے۔ بہت سے لوگوں کے لیے یہ ایک غیر ضروری ڈیوائس ہے، تاہم سوشیل کا کہنا ہے کہ اس نے کچھ سوچ کر ہی یہ ڈیوائس ایجاد کی۔
اس کا کہنا ہے کہ لوگوں کے پاس وسائل کم ہیں، وہ الیکٹرونک ہیٹر نہیں خرید سکتے چنانچہ وہ توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے لکڑیاں کاٹتے ہیں۔ یہ ہیٹر کم قیمت ہے اور یہ درختوں کو بچانے میں بھی معاون ثابت ہوگا۔
سوشیل کے خاندان نے اسے یہ ڈیوائس چھت پر لگانے میں مدد دی جس کے بعد اب ان کے گھر میں پانی گرم کرنا نہایت آسان ہوگیا ہے۔ وہ بتاتی ہے، ’اپنی بنائی ہوئی ڈیوائس کے گرم کیے پانی سے نہانے میں مجھے بہت مزا آتا ہے‘۔
مستقبل میں سوشیل سائنس کی اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، صرف 8 سال کی عمر میں اس کی ایجاد کو دیکھتے ہوئے اس کے روشن مستقبل کا اندازہ لگانا مشکل نہیں۔