کراچی: ملک کے بڑے شہر کراچی میں ٹریفک چالانوں میں 84 فی صد کمی آ گئی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن نے دو دن قبل ٹریفک چالان اختیارات سیکشن افسر تک محدود کر دیے تھے، جس کے بعد شہر میں چالان کی شرح بڑی حد تک گر گئی ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق ٹریفک پولیس نے 13 فروری کو کراچی میں مجموعی طور پر 12 ہزار 600 چالان کیے تھے، لیکن اختیار صرف سیکشن افسر کو دینے کے بعد گزشتہ روز 14 فروری کو صرف 2000 چالان ہوئے۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی کے احکامات کے بعد 10 ہزار 4 سو چالان کم ہوئے، اس طرح عملے سے چالان اختیارات واپس لینے سے چالانوں میں 84 فی صد کمی ہوئی ہے۔
شکار کی طرح شہریوں کو سڑک کنارے روک کر اب چالان نہیں ہوگا، کراچی پولیس کا بڑا فیصلہ
شہریوں نے ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ چالان کم ہونے سے انھیں بڑا ریلیف ملا ہے، سڑکوں پر ناکے لگا کر چالان کاٹنے والے اہل کار اب ٹریفک کنٹرول کرنے میں مصروف ہو گئے ہیں۔
واضح رہے کہ کراچی میں شہریوں کو شکار کی طرح گھیر کر سڑک کنارے چالان کیے جاتے تھے، جس پر نئے تعینات ہونے والے اے آئی جی غلام نبی نے آتے ہی پابندی عائد کر دی، اور چالان کا اختیار صرف سیکشن افسر تک محدود کر دیا، اب عام اہل کار چالان نہیں کر سکیں گے۔
غلام نبی میمن کے پہلے اجلاس میں موٹر سائیکلوں کی چوری کی بڑھتی وارداتوں کی روک تھام اور سدِ باب کا معاملہ بھی اٹھا، جس پر اے آئی جی نے ایس ایس پی ای وی ایل سی کو مؤثر اقدامات کرنے کی ہدایت جاری کی۔
خیال رہے کہ کراچی میں ٹریفک چالان کے ذریعے پرائیویٹ کمپنی کو فائدہ پہنچائے جانے کا بھی انکشاف ہوا ہے، ایک نجی کمپنی سرکاری خزانے میں جمع ہونے والے ٹریفک چالان سے 20 روپے فی چالان کمیشن وصول کرتی ہے۔