بھارتی ریاست بہار کے ضلع دربھنگہ میں دل دہلا دہنے والا واقعہ پیش آیا جہاں ملزمان نے 16 سالہ لڑکی کو اجتماعی عصمت دری کا نشانہ بنا دیا۔
انڈین میڈیا کی رپورٹس کے مطابق واقعہ 15 مارچ کو پیش آیا جب نشے میں دھت نوجوانوں کے ایک گروپ نے لڑکی کو اغوا کیا اور اسے اُس وقت اجتماعی عصمت دری کا نشانہ بنایا جب گاؤں والے ہولی کا جشن منانے کے بعد گھروں میں سو رہے تھے۔
متاثرہ لڑکی کے اہل خانہ نے بتایا کہ رات 9 بجے جب وہ رفع حاجت کیلیے گھر سے باہر نکلی تو ملزمان اسے زبردستی باغ میں لے گئے اور اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
ابتدائی طور پر متاثرہ لڑکی واقعے کے بارے میں بتانے سے خوفزدہ تھی کیونکہ ملزمان نے اس کی نازیبا ویڈیو ریکارڈ کر کے دھمکی دی تھی کہ اگر اس نے کسی کو بتایا تو ویڈیو سوشل میڈیا پر اپلوڈ کر دی جائے گی، تاہم بعد میں اس نے ملزمان کے نام بتائے۔
والدہ نے بتایا کہ بدنامی سے بچنے کیلیے ہم نے واقعے کے دن پولیس میں شکایت درج نہیں کروائی لیکن جب گاؤں کے دوسرے لوگوں کو اس بات کا علم ہوا تو ہم نے 10 ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی۔
25 مارچ کو شکایت درج ہونے کے بعد پولیس نے معاملے کی جانچ شروع کی، جائے وقوعہ کا معائنہ کیا جہاں خون کے دھبے پائے گئے۔ پولیس نے دو مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کر دی۔
پولیس حکام کے مطابق جیسے ہی ہمیں اس واقعہ کی اطلاع ملی ہم نے متاثرہ کی والدہ کی شکایت کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کی، واقعہ تاخیر سے درج ہوا ہے لہٰذا اس لیے ابھی کچھ کہنا قبل ازوقت ہوگا۔