منگل, مئی 6, 2025
اشتہار

دنیا کے نقشے پرآٹھواں براعظم دریافت

اشتہار

حیرت انگیز

جغرافیائی اعتبار نے دنیا میں صرف سات براعظم موجود ہیں لیکن ماہرین ارضیات نے آٹھواں براعظم دریافت کرلیا ہے۔

جی ہاں! ہر لمحہ کروٹ لیتی اس دنیا میں ایک اور نئی تبدیلی رونما ہونے جارہی ہے اور وہ نئی تبدیلی ایک نئے براعظم کا دنیا کے نقشے پر اُبھرنا ہے، ماہرین ارضیات کے مطابق یہ براعظم 375 سال بعد نیا براعظم دریافت کیا ہے جو رقبے کے اعتبار سے مڈغاسکر سے 6 گنا بڑا ہے۔

ماہرین ارضیات نے 2017 میں اعلان کیا تھا کہ دنیا کے نقشے پر نیا براعظم ابھرنے والا ہے اور ماہرین ارضیات کے اس گروپ نے آٹھویں براعظم کے رقبے سے متعلق حیران کن انکشاف کیا ہے۔

ماہرین ارضیات کی رپورٹ کے مطابق یہ 1.89 ملین مربع میل (4.9 ملین مربع کلومیٹر) کا ایک وسیع براعظم ہے جو درحقیقت گونڈوانا کے قدیم اور عظیم براعظم کا حصہ تھا اور تقریبا 550 ملین برس قبل وجود میں آیا تھا۔

ماہرین ارضیات کے مطابق زیلینڈیا وہ علاقہ ہے جس کا زیادہ تر حصہ پانی کے اندر موجود ہے جب کہ کچھ پہاڑیوں کی چوٹیاں اتنی بلند ہیں جو سمندر سے باہر نکل آئی ہیں جو بحرالکاہل کے جنوب مغرب میں واقع ہے اور اس میں94 فیصد علاقہ پانی میں اور صرف کچھ ہی جزیرے اور تین زمین کے ٹکڑے سطح پر نظر آتے ہیں۔

ماہرین ارضیات یہ خطے کو براعظم ہونے کا درجہ اسی لیے دیتے ہیں کیوں کہ اس کی پرت رسوبی چٹانوں سے بنی ہے، جیسے گرینائٹ، اسکسٹ اور لائیم اسٹون جب کہ سمندری فرش سنگ سیاہ جیسی چٹانوں کا ہوتا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں