بھارتی ریاست چھتیس گڑھ میں دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں 9 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست چھتیس گڑھ میں ماؤ نواز باغیوں نے ضلع بیجاپور کے جنگلات میں پولیس وین کو پلانٹڈ بم سے نشانہ بنایا۔
دھماکے سے زمین میں بڑا گڑھا پڑ گیا، گاڑی کے پرزے اڑ کر درختوں میں اٹک گئے جبکہ حملے میں 9 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے۔
بھارت میں دوسری کئی علیحدگی یا آزادی کی تحریکوں کی طرح ماؤ پرستوں کی تحریک بھی کئی دہائیوں سے جاری ہے، سیکیورٹی فورسز اور باغیوں کے درمیان اکثر خونریز جھڑپتی ہوتی رہتی ہیں۔
چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ وشنو دیو سائی نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے اسے "گھناؤنا” اور "افسوسناک” واقعہ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے۔ میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے بہادر اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں اور ان کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس حملے کی مکمل تحقیقات جاری ہے۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہمارے جوانوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے مارچ 2026 تک ملک سے ماؤ ازم کو ختم کرنے کا عزم کیا ہے، "مجھے یقین ہے کہ اضلاع بھی نکسل ازم سے آزاد ہو جائیں گے اور امن بحال ہو جائے گا۔
انسپکٹر جنرل آف پولیس، بستر، سندرراج پتلنگم نے کہا کہ آئی ای ڈی دھماکے میں جوانوں کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ آپریشن کے بعد کیمپ واپس جا رہے تھے اس آپریشن میں پانچ ماؤنواز مارے گئے تھے اور ایک سیکورٹی اہلکار ہلاک ہوا تھا۔