راولپنڈی: 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس میں استغاثہ کے مزید 3 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کر لیے گئے، مقدمے میں مجموعی طور پر 12 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے جا چکے ہیں۔
انسداد دہشتگردی عدالت (اے ٹی سی) اڈیالہ جیل میں 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت ہوئی۔ اس موقع پر بانی پی ٹی آئی عمران خان کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا۔
عمران خان کی درخواست بریت پر وکیل صفائی فیصل ملک نے بحث مکمل کی جبکہ پراسیکیوشن آئندہ سماعت پر ملزم کی درخواست بریت پر بحث مکمل کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: جی ایچ کیو حملہ کیس، سابق ایم این اے بلال احمد پر فرد جرم عائد
وکلا صفائی کی جانب سے عمران خان کی فیملی کو ٹرائل میں بیٹھنے کی اجازت دینے کی درخواست منظور کی گئی تاہم بشریٰ بی بی کو جی ایچ کیو ٹرائل میں بیٹھنے کی اجازت دینے پر پراسیکیوشن نے اعتراض دائر کیا۔
پراسیکیوشن نے مؤقف اختیار کیا کہ وہ ایک مقدمے میں مجرم ہیں عدالت سے سزا ہو چکی ہے، قانون میں گنجائش نہیں کہ مجرم کو کسی ٹرائل میں بیٹھنے کی اجازت دی جائے۔
وکلا صفائی کی جانب سے 9 مئی سے متعلق 13 مقدمات کو یکجا کرنے کی درخواست دائر کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ تمام مقدمات میں ایک ہی سازش کا ذکر ہے ایک ہی فرد جرم عائد کی جائے، 9 مئی سے متعلق تمام مقدمات یکجا کر کے ایک ٹرائل کیا جائے۔
اے ٹی سی جج امجد علی شاہ نے جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت 29 جنوری تک ملتوی کر دی۔