لاہور: 9 مئی پُرتشدد واقعات کے 8 مقدمات میں بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی درخواست ضمانت مسترد کر دی گئی۔
انسداد دہشتگردی عدالت میں بانی پی ٹی آئی کے خلاف 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ اس موقع پر سابق وزیر اعظم کی جانب سے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے دلائل دیے۔
اے ٹی سی جج منظر علی گل نے ملزم کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنایا جس میں درخواست کو مسترد کیا گیا۔ جناح ہاؤس اور عسکری ٹاور حملہ سمیت 8 مقدمات میں درخواست ضمانت دائر کی گئی تھی۔
9 مئی کیس کے پہلے 10 مجرمان کو سزائیں
22 نومبر کو 9 مئی واقعات سے متعلق کیس کے پہلے 10 مجرمان کو انسداد دہشتگردی عدالت نے سزائیں سنائی تھیں۔
اے ٹی سی سے سزا پانے والوں میں مجرمان میں عابد محمود، احسن ایاز، نعیم اللہ، مطیع اللہ، شوکت، ذاکر و دیگر شامل تھے۔ ان میں 4 افغان شہری بھی تھے جو پاکستان کے مختلف علاقوں میں مقیم تھے۔
مجرمان کی سزا میں 6 سال تک قید اور جرمانہ شامل ہے۔ مجموعی طور پر 17 مجرمان کے خلاف ایف آئی آر 626/24 درج کی گئی تھی۔ نامزد ملزمان میں سے 1 کو بعد ازتفتیش بری کیا گیا جبکہ 6 مجرمان روپوش ہیں۔
انسداد دہشتگردی عدالت نے روپوش مجرمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے تھے اور گرفتار ہوتے ہی انہیں عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ اے ٹی سی جج نے گرفتار ایک ملزم عثمان کو مقدمے سے ڈسچارج کر دیا تھا۔