رواں سال سترہ مارچ کے بعد سے پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارت کیلئے روپے کے بجائے ڈالر استعمال کیا جائے گا۔
وزارت تجارت کے مطابق یہ فیصلہ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں کیا گیا، اس فیصلے کے بعد افغانستان پاکستانی مصنوعات کی ادائیگیاں ڈالرز میں کرے گا۔
اجلاس میں تمام برآمد اور درآمد کنندگان کو دو ماہ کی مہلت اس لئے دی گئی ہے کہ انہوں نے افغان تاجروں کے ساتھ جو معاہدے کر رکھے ہیں، وہ پورے کئے جائیں۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ ملک میں ٹرانزکشن کے لئے نارمل بینکنگ چینل موجود ہیں، اس لئے ڈالرز میں تجارت کا کوئی مسئلہ پیدا نہیں ہوگا، اس کے علاوہ سیمنٹ سیمت تمام اشیاء کی غلام خان روٹ سے افغانستان برآمد کرنے کی اجازت دیدی گئی ہے۔
اس فیصلے سے افغانستان کو برآمدات میں اضافہ ہوگا اور ایک ارب ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوگا۔