پاکستانی فلم انڈسٹری ان دنوں اپنے عروج کا سفر بے کررہی ہے واراورجلیبی جیسی شاہکار فلموں کے بعد اس عید پرپاکستانی سینما کو اے آروائی فلمز نے دیا ‘رانگ نمبر‘کا تحفہ جسے شائقین کی بے پناہ پذیرائی حاصل ہورہی ہے۔
فلم کی کاسٹ دانش تیمور، سوہا علی ابڑو، جنیتا اسما، ندیم جعفری، دانش نواز، یاسر نواز، شفقت چیمہ اور جاوید شیخ ہیں جبکہ اس کی ہدایت کاری کے فرائض یاسر نواز نے انجام دئیے ہیں۔
ہمارے معاشرے کا ایک منفی پہلو یہ ہے کہ ہم احساسِ کمتری میں مبتلا ہیں اور اپنی شاہ کار تخلیقات کو بھی محض یہ سوچ کر رد کردیتے ہیں کہ ایسی ہی ہوگی یہی سب کچھ کم فہم ناقدین فلم رانگ نمبرکا تقابل بھارتی فلم بجرنگی بھائی جان کے ساتھ کرکے پاکستانی سینما کے لئے منفی فضا پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
ہم آج کو بتارہے ہیں کہ رانگ نمبر کسی بھی بھارتی فلم کی بہ نسبت کیوں بہترہے اور ہمیں اسے دیگرفلموں پرکیوں فوقیت دینے چاہیے۔
پاکستانی فلم
اے آروائی کافی عرصے سے عوام میں اس بات کا شعوراجاگر کرنے میں مصروفِ عمل ہے کہ پاکستان ہی ہمارا گھر ہے اور ہمیں پاکستانی مصنوعات اورتخلیقات کوترجیح دینی چاہیئے اور یہی رویہ ہمارا فلموں کے معاملے میں بھی ہونا چاہیئے۔
پاکستانی اداکار
رانگ نمبرمیں اپنی اداکاری کے جوہر دکھانے والے فنکار ہمارے اپنے جانے پہچانے اداکار ہیں اوریہ ان کا حق ہے کہ پاکستانی سینما گھروں اور فلم بینوں کے دلوں میں انہیں جگہ دی جائے نہ کہ غیرملکی فلموں اور فنکاروں کو۔
اپنی زبان
رانگ نمبرہماری اپنی زبان میں فلمائی گئی فلم ہے جس پرہم سب کو ناز ہونا چاہیئے اوراطمینان بھی کہ رانگ نمبردیکھ کرہمارے بچے چنتا، دھنواد اور سمے جیسے الفاظ سیکھ کرگھرنہیں جائیں گے۔،
ثقافت
یہ فلم عید الفطر کے موقع پرنمائش کے لئے پیش کی گئی ہے جس سے ہمارے نوجوانوں میں ہمارے قومی اور مذہبی تہواروں کے متعلق شعوراجاگر ہوگا۔ سب سے اہم بات یہ کہ رانگ نمبر میں موجود تمام مناظرہماری ثقافت اور معاشرت سے میل کھاتے ہیں۔
انڈسٹری کو فروغ
پاکستانی فلموں کو دیکھنے سے پاکستانی فلم انڈسٹری کو فروغ ملے گا جس سے یہاں سینما مالکان اورفلم سازوں کے لئے بہتر سرمایہ داری کے مواقع پیدا ہوں گے جس سے ملک میں فن اورفنکاروں کو فائدہ ہوگا اورہمارے اداکاراورفن کارزیادہ معاوضے کے لئے دوسرے ممالک جانے کے بجائے اپنے ملک کی خدمت سرانجام دیں گے۔
پاک بھارت تعلقات
پاکستان اوربھارت ایک دوسرے کے روایتی حریف ہیں اوربھارت اوراس کے عوام پاکستان کو معاشی نقصان پہنچانے اورنیچا دکھانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے لہذا بحیثیت پاکستانی ہمارا فرض ہے کہ ہم بھارتی فلموں کو سپورٹ کرکے انہیں معاشی فوائد پہنچانےکے بجائے اپنی تخلیقات کی قدرکریں اورانہیں سپورٹ کریں۔