اتوار, جولائی 6, 2025
اشتہار

نویں اور دسویں جماعت کی کتابیں مارکیٹ سے غائب ہونے کی وجہ سامنے آگئی

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : اسکولوں کی دوماہ کی چھٹیاں ختم ہونے کو ہیں اور والدین کو یہ فکر کھائے جا رہی ہے کہ بچوں کو اسکول کی کتابیں کہاں سے لاکر دی جائیں۔

سندھ میں درسی کتابوں کی فراہمی تاحال التوا کا شکار ہے، کتابوں کی رائلٹی پر ڈسکاؤنٹ اور اسٹیکرز لگانے کا تنازعہ بھی عروج پر ہے، پبلشرز، ٹریڈرز اور سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ میں ٹھن گئی۔

اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں نمائندہ انور خان نے تفصیلات بیان کرتے ہوئے بتایا کہ اردو بازار میں نویں اور دسویں جماعت کی ایک بھی کتاب دستیاب نہیں ہے۔

پبلشرز کا کہنا ہے کہ نئے تعلیمی سال پر نویں اور دسویں جماعت کی کتابوں پر اسٹیکر لگائے جائیں گے، نجی اسکولز نے تعلیمی سیشن شیدول کے برعکس شروع کردیا تھا جس کے باعث کتابوں کی کمی ہوئی۔

نمائندے کے مطابق سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ، پبلشرز اور ٹریڈرز کے درمیان ہونے والے اس تنازعے کی بنیادی ذمہ داری محکمہ تعلیم اور خود سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ پر بھی عائد ہوتی ہے کیونکہ جب ٹینڈر میں تاخیر ہوگی۔ کیو آر کوڈ متعارف کرائیں گے اور ساتھ ہی پرنٹنگ پیپر دستیاب نہ ہو یا بہت مہنگا ہو تو اس کا سارا بوجھ پبلشرز اور ٹریڈرز پر پڑتا ہے۔

اہم ترین

انور خان
انور خان
انور خان اے آر وائی نیوز کراچی کے لیے صحت، تعلیم اور شہری مسائل پر مبنی خبریں دیتے ہیں

مزید خبریں