کراچی : کے ڈی اےنےرفاہی پلاٹ پرقائم مشہورپلےلینڈ سندباد سیل کر دیا۔اس کے علاوہ کے ایم سی نے کلفٹن میں ایک بنگلہ کو بھی سربمہرکردیا ہے،ترجمان کا کہنا ہے کہ کرپٹ افسران نےجعلی لیز بناکرایک ارب روپے مالیت کی سرکاری زمین فروخت کی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں واقع تفریحی پارک سند باد کو سیل کر دیا گیا۔ کے ڈی اے کی ٹیم نے چھاپے کے وقت وہاں تفریح کیلئے آئے ہوئے لوگوں کو باہر نکال دیا۔
کے ڈی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ پلاٹ رفاہی مقاصد کیلئے دیا گیا تھا جس کا استعمال تجارتی بنیادوں پر کیا جا رہا تھا، اس کے علاوہ سند باد انتظامیہ نے گزشتہ کئی سال سے اس کا چالان بھی نہیں بھرا تھا۔
علاوہ ازیں ایڈمنسٹریٹر کراچی شعیب احمد صدیقی کے احکامات پر کے ایم سی لینڈ اور انسداد تجاوزات سیل نے اولڈ کلفٹن میں ایک ارب روپے مالیت کا بنگلہ سیل کرکے قبضے میں لے لیا ۔
چار ہزار گزاراضی پر قائم یہ بنگلہ جعلی لیزحاصل کرکے چالیس سال قبل فروخت کیا گیا تھا، بنگلے سے پہلے یہاں پر کے ایم سی کی نرسری قائم تھی تاہم سرکاری افسران نے نرسری کا خاتمہ کرکے غیر قانونی طریقے سے لیز حاصل کی اور یہاں پر بنگلہ تعمیر کرایا گیا ۔
کے ایم سی لینڈ اور ڈائریکٹر انسداد تجاوزات نے آج کارروائی کرتے ہوئے دو ہزار گز پر قائم نرسری اور دو ہزار گز پر قائم بنگلے کو سیل کرکے تالا لگا دیا اور قبضہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کو دیدیا گیا۔
ذرائع کے مطابق بنگلے میں مقیم فیملی اس وقت دبئی میں موجود ہے جبکہ کاروائی کے وقت گھر میں ملازمین موجود تھے جنھیں گھر سے باہر نکال دیا گیا۔
ایڈمنسٹریٹر کراچی نے اے آروائی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کے ایم سی کے یا دیگر اداروں کے سرکاری افسران اس غیر قانونی لیز میں ملوث پائے گئے تو ان کیخلاف بلا تفریق کاروائی کی جائے گی۔