اسلام آباد: بھارت سے مشروط مذاکرات قبول نہیں، ترجمان دفتر خارجہ قاضی خلیل اللہ کہتے ہیں کہ بھارت کی پیشگی شرائط کے باعث پاکستانی وفد نئی دہلی نہیں گیا۔
بریفنگ میں ترجمان دفترخارجہ قاضی خلیل اللہ نے بتایا کہ بھارت کے ساتھ پیشگی شرائط پر مذاکرات ممکن نہیں،مشیر خارجہ و سلامتی امور سرتاج عزیز کی اپنے بھارتی ہم منصب سے ملاقات بھارتی شرائط عائد کرنے پر منسوخ ہوئی ہیں، انہوں نے بتایا کہ داؤد ابراہیم پاکستان میں نہیں بھارتی بیان مضحکہ خیز ہے
انکا کہنا تھا کہ اس کے باوجود ڈی جی رینجرز اور بی ایس ایف کے درمیان ملاقات آئندہ ماہ نئی دہلی میں ہوگی۔
ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ اسرائیل سے ان پاکستانیوں کی رہائی کی کوششیں جاری ہیں جنہیں سن دوہزار نو میں ایک کشتی حادثے کے بعد اسرائیل نے گرفتار کیا تھا۔
انہوں نے پاکستانیوں کو مشورہ دیا کہ وہ مشرق وسطی کے ان ممالک کا دورہ نہ کریں جہاں سکیورٹی حالات ٹھیک نہیں ہیں۔
قاضی خلیل اللہ کا کہنا تھاکہ طالبان سے مذاکرات کے اگلے دور کے بارے میں افغان حکومت ہی بتا سکتی ہے،ہم نے افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات میں معاون کا کردار ادا کیا ہے۔
انہوں صحافیوں کو بتایا کہ افغانستان کی جانب سے سرحد پار دہشت گردی کے الزامات بے بنیاد اور افسوسناک ہیں، افغان حکام کو اپنا موقف پیش کر دیا ہے اور انہوں نے پاکستانی سفارتی عملے کے تحفظ کی یقین دہانی کرائی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق، امریکی صدر اوباما کی دعوت پر وزیراعظم نواز شریف کا دورہ امریکہ اسی سال متوقع ہے