کراچی: وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اور گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد کی زیرِ صدارت سند ایپکس کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں کراچی میں مکمل امن قائم ہونے تک آپریشن جاری رکھنے، مدارس اوراین جی اوز کی رجسٹریشن سمیت اہم فیصلے کئے گئے۔
تفصیلات کے مطابق آج بروز منگل سندھ ایپکس کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا گیا جس میں صوبائی وزراء سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سرکردہ افراد نے شرکت کی۔
اجلاس میں کراچی میں امن وامان مکمل طور پربحال کرنے ، مدارس اور این جی اوز کی رجسٹریشن اور چینی انجینئرز کی سیکیورٹی یقینی بنانے کے لئے اہم فیصلے کئے گئے۔
کراچی آپریشن
اجلاس میں بتایا گیا کہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ اوراغوا برائے تاوان کے خلاف آپریشن جاری ہے اور یہ آپریشن بلاتفریق کیا جارہا ہے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کراچی آپریشن کو مکمل امن قائم ہونے تک جاری رکھا جائے گا، انسدادِ دہشت گردی ڈیپارٹمنٹ میں مزید بہتری لائے جائے گی اور ادارے کو مزید سہولیات مہیا کی جائے گی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ محرم الحرام میں سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے غیر معمولی اقدامات کئے جائیں گے ، پہلے سے نصب کیمروں کی حالت بہتر بنائی جائے گی اور مزید 2500 کیمرے نصب کئےجائیں گے۔
یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ اسلحہ لائسنس کے اجراءء کے لئے موجودہ حکومتی پالیسی کو جاری رکھا جائے گا ، اجلاس میں غیر ملکی افراد کی سیکیورٹی کمپنیوں میں ملازمت پر بھی پابندی عائد کردی گئی۔
اجلاس میں مساجد اور امام بارگاہوں کی بھی جیو ٹیگنگ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
آفتاب عالم کا قاتل گرفتار
اجلاس میں بتایا گیا کہ کراچی میں گزشتہ دنوں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے والے سینئر صحافی آفتاب عالم کے قاتل کو گرفتارکرلیا گیاہے اوراسےجلد ہی عدالت میں پیش کرکے قرار واقعی سزا دلائی جائے گی۔
این جی اوز کی رجسٹریشن
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ سندھ میں کام کرنے والی غیر ملکی این جی اوز کو وفاق کے ساتھ دوبارہ رجسٹر کرایا جائے گا اور نادرا کے تعاون سے انکا ڈیٹا اکھٹا کیاجائے گا۔
مقامی این جی اوز کو بھی سندھ حکومت کے تحت دوبارہ رجسٹر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مدارس کی رجسٹریشن
اجلاس میں مدارس کی رجسٹریشن کو سب سے بڑا مسئلہ قرار دیتے ہوئے اس سلسلے میں سندھ حکومت کی کاوشوں کو سراہا گیا۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ سندھ میں موجود 9500 میں سے 6500 مدارس کی رجسٹریشن کی جاچکی ہے اور رجسٹرڈ شدہ مدارس کی جیو ٹیگنگ کی جارہی ہے۔
چینی انجینئرز کی حفاظت
اجلاس میں بتایا گیا کہ سندھ میں اس وقت 1351 چینی انجینئرز کام کررہے ہیں جن کی حفاظت کے لئے حفاظت کے لئے اسپیشل سیکیورٹی یونٹ کا قیام امن میں لایا جائے گا۔