نیویارک: مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے مسئلہ کشمیرپرمنعقد ہونے والے ’’او آئی سی‘‘ رابطہ گروپ کے اجلاس میں کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیرکا موقف اقوام متحدہ کی قراردادوں کے عین مطابق ہے۔
اوآئی سی کے رابطہ گروپ اجلاس میں پاکستانی مشیرخارجہ سرتاج عزیزاوراقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب ملیحہ لودھی، اوآئی سی کے سیکرٹری جنرل جناب ایاد امین مدنی، وزیرِ خارجہ آذربائیجان، وزیرخارجہ ترکی،وزیرخارجہ سعودی عرب اورنائجرکے نمائندے سمیت دیگرممالک کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔
اجلاس میں بھارت کی جانب سے پابندی کے سبب کشمیری حریت رہنماء میرواعظ عمر فاروق اورسید علی گیلانی شریک نہ ہوسکے۔
رابطہ گروپ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کےعوام سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ان کی مضبوط حمایت کا اعادہ کیا گیا۔
اوآئی سی کے مطابق مسئلہ کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی قراردادوں پرعملدرآمدضروری ہے۔
اس موقع پر سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان مسئلہ کشمیرکا فوری اورپرامن حل چاہتا ہے، پاکستان کا مسئلہ کشمیر پر موقف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے عین مطابق ہے جن پرتاحال عملدرآمد ہوناباقی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت صورتحال یہ ہے کہ کشمیری رہنماؤں کو نظربند کیا جارہا ہے پاکستانی پرچم لہرانے کی پاداش میں عورتوں کو گرفتارکرکے ان پر غداری کے مقدمے قائم کئے جارہے ہیں۔
سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ جموں کشمیر میں بھارت فوج کے پہرے میں شرمناک انتخابات کا انعقاد کراتا ہےجو کہ اقوام متحدہ کی 1951 کی قرارداد 91 اور 1957 کی قرارداد 122 کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ کشمیری عوام کے دل پاکستان اور پاکستانیوں کے ساتھ دھڑکتےہیں اور کشمیری او آئی سی اور پاکستان کی جانب سے ان کے حق ِ خود ارادیت کے لئیے اٹھائے جانے والے اقدامات کی قدر کرتے ہیں۔
اس موقع پر سرتاج عزیز نے مسئلہ کشمیر کے فوری حل کے لئے بھارت کے ساتھ کسی بھی سطح پربغیر کسی شرط کے مذاکرات شروع کرنے پر رضامندی کا بھی اظہارکیا۔