اسلام آباد : سیکریٹری وزرات خوراک نےالیکشن کمیشن کی جانب سےوزیراعظم کے کسان پیکج پر حکم امتناعی جاری کرنے پر الیکشن کمیشن آف پاکستان کیخلاف درخواست دائرکردی ۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کےکسان پیکج نےحکومت اورالیکشن کمیشن آف پاکستان کو ایک دوسرےکےمقابل کھڑا کردیا۔
وفاقی حکومت نے وزیر اعظم کسان پیکج پر الیکشن کمیشن کی طرف سے لگائی گئی پابندی کواسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔
الیکشن کمیشن نےکسان پیکج پرحکم امتناعی جاری کیاتھا جسےسیکریٹری وزارت خوراک نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔
درخواست میں عدالت عالیہ سےاستدعا کی گئی ہےکہ الیکشن کمیشن کےحکم امتناع کوکالعدم قراردیاجائے۔
درخواست میں چئیرمین، ممبرز اور سیکریٹری الیکشن کمیشن کوفریق بنایا گیاہے۔ درخواست میں کہاگیاہےکہ کسان پیکج کا بلدیاتی انتخابات سے کوئی تعلق نہیں۔
پیکج کا مقصد کسانوں کی فلاح و بہبودہےاورالیکشن کمیشن وفاقی حکومت کو آئینی وقانونی ذمہ داری پوری کرنےسے نہیں روک سکتا۔
درخواست میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن نے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے کسان پیکج کو معطل کیا جو کہ انتظامی معاملات میں دخل انداز ی ہے الیکشن کمیشن نے حکومتی موقف سنے بغیر کسان پیکج کو معطل کیا۔وفاق نےعدالت سے استدعا کی کہ الیکشن کمیشن کےفیصلےکوکالعدم قراردیاجائے۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم نے 341 ارب روپے کے کسان پیکج کا اعلان کیاتھا جس کو بلدیاتی انتخابات پر اثراندازی کاالزام لگا کر الیکشن کمیشن نے معطل کردیا تھا۔کسان پیکج معطل کئے جانے کے بعد وزیر اعظم نے متعلقہ حکام کو کسان پیکج پر عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت کی تھی۔