اسلام آباد: مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے ماحولیاتی تبدیلی کو دہشت گردی سے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان ما حولیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے دنیا کا تیسرا غیر محفوظ ملک ہے۔
اسلام آباد میں ما حولیاتی تبدیلی اور بین الاقوامی سلامتی کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ دنیا کاربن ٹیکس کا اجراء کرے تاکہ ماحولیاتی تبدیلی کے سنجیدہ چیلنج سے نمٹنے کے لیے درپیش مالی مسائل پر قابو پایا جا سکے۔ان کا کہنا تھا کہ افغانستان اور طالبان دو علیحدہ فریق ہیں تاہم پاکستان مذاکرات کے لیے دونوں فریقوں کو ہر طرح کا تعاون فراہم کرے گا۔پاکستان کا نیوکلیئر پروگرام سیفٹی کے اعتبار سے دنیا بھر میں سب سے زیادہ محفوظ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی تبدیلی سنجیدہ اور اہم مسئلہ ہے جس پر دنیا کو ایک مستند اور جامع معاہدے کی ضرورت ہے۔معاہدہ خطرے کی آگاہی تک محدود نہ ہو بلکہ اس کو عملدرآمد کے ذریعے موثر بھی بنا یا جائے۔پاکستان اس سلسلے میں اپنا بھر پور تعمیری کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔
سیکرٹری ماحولیاتی تبدیلی عارف خان کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے خطر ناک نتائج سے ثقافتی تبدیلی کے بغیر نہیں نمٹا جا سکتا ۔فرانس کے ڈپٹی ڈائریکٹر ف برائے ماحولیاتی تبدیلی اور کوپ کانفرنس فیلپ لا کاسٹ کا کہنا تھا کہ ماحولیات کی تبدیل ہو تی ہیئت علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی دونوں کے لیے خطرہ ہے۔جس سے خوراک ووسائل کی کمی، انسانوں کی ایک جگہ سے دوسری جگہ نقل و حرکت اور قدرتی آفات کا تسلسل جیسے سنگین مسائل بڑھ رہے ہیں۔
فرانس اس سلسلے میں مختلف ممالک کی استعداد کار بڑھانے، ٹیکنالوجی کے حصول اور مالی وسائل کی بہتری کے لیے بھر پور تعاون کرے گا۔