بدھ, مئی 14, 2025
اشتہار

پی پی پی کے سینئررہنما مخدوم امین فہیم کی ہالا میں تدفین، اہم شخصیات کی شرکت

اشتہار

حیرت انگیز

ہالا: پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما مخدوم امین فہیم انتقال کرگئے انہیں ان کے آبائی علاقے ہالا میں سپرد خاک کردیا گیا۔

نماز جنازہ میں بلاول بھٹو زرداری، یوسف رضا گیلانی اورراجہ پرویز اشرف سمیت دیگرسیاسی رہنماؤں نے شرکت کی، انتقال کی خبرپرسندھ کے کئی شہرسوگ میں ڈوب گئے۔

پیپلزپارٹی کےسینیئررہنما مخدوم امین فہیم کووالد کی قبرکے پہلو میں ’درگاہ سروری نوح شریف‘ کے احاطے میں آہوں اورسسکیوں کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا۔

نماز جنازہ میں پیپلز پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری، وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ، اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ، سابق وزرائے اعظم یوسف رضا گیلانی اور راجہ پرویز اشرف سمیت اہم سیاسی رہنماوں اور بڑی تعداد میں کارکنوں نے شرکت کی۔

اس موقع پر سروری جماعت کے پیروکاروں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی اورجماعت کی جانب سے چالیس روزہ سوگ منانے کا اعلان کیا۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے نجی اسپتال میں زیر علاج پیپلز پارٹی کے معروف سیاسی رہنما مخدوم امین فہیم طویل علالت کے بعد صبح پانچ بجکر چھبیس منٹ پرخالق حقیقی سے جا ملے ۔

پی پی اورسروری جماعت کے روحانی پیشوامخدوم امین فہیم طویل عرصے سے کینسر کے عارضے میں مبتلاتھے۔

وہ علاج کی غرض سے لندن گئےاور چھبیس اکتوبر کو ان کی خواہش پر ایئر ایمبولینس کے ذریعے ان کو کراچی منتقل کیا گیا۔

سیاسی رہنماؤں نے ان کے انتقال کو ملک و قوم اور پاکستانی سیاست کیلئے بڑا نقصان قراردیاہے۔ سیاسی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ان کا خلا کبھی پورا نہیں کیا جاسکے گااور ان کی جمہوریت کیلئے جدوجہد نا قابل فراموش ہیں۔

 

مخدوم امین فہیم کو آج ہالامیں بعد نمازعصرکے بعد انکے والد مخدوم طالب المولاکےپہلو میں سپردخاک کیاجائے گا۔


پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر وائس چئیرمین مخدوم محمد امین فہیم چاراگست1939کو ہالا میں پیدا ہوئے،آپ مخدوم طالب المولی کے بڑے فرزند اورجانشین تھے۔

مخدوم امین فہیم نے ابتدائی تعلیم’ہالا‘سے حاصل کی اور1957ء میں میٹرک ہالاہائی اسکول سے کیا۔

1958ء میں مخدوم امین فہیم نے سندھ یونیورسٹی سے پولیٹیکل سائنس میں بی ایس آنرز کیا۔ مخدوم امین فہیم نے 1970ء کے عام انتخابات کے دوران پیپلز پارٹی کی سیاست میں قدم رکھا، اور ٹھٹھہ سے کامیاب ہو کر سندھ اسمبلی کے رکن بنے۔

مخدوم امین نے آٹھ انتخابی مرحلے کامیابی سے عبور کئے اور نا قابل شکست رہے،انہوں نے 1977,1988,1990,1993,1997.2002,2008 اور 2013ء تک مسلسل آٹھ مرتبہ قومی اسمبلی کے رکن رہے۔

مخدوم امین فہیم پانے نصرت بھٹو کی قیادت میں آمرجنرل ضیاء الحق کے کٹھن دور کا جوانمردی سے مقابلہ کیا اور ہمیشہ فوجی جبر کے سامنے سینہ سپر رہے مخدوم امین فہیم کو فوجی آمر جنرل پرویز مشرف نے وزیراعظم کے عہدے کی پیشکش کی جو انہوں نے ٹھکرا دی ۔

مشرف سے قبل تین مرتبہ انیس سو اٹھاسی ، نوے اور ترانوے میں تین بار انہیں وزیراعظم کی پیشکش ہوئی جو انہوں نے قبول نہ کی ۔ مخدوم امین فہیم بے نظیر بھٹو کے دونوں ادوار میں وفاقی وزیر کے عہدے پر کام کرتے رہے ۔

1988ء سے اگست 1990ء تک آپ وزیر اطلاعات رہے ۔اس کے قبل دسمبر1988سے مارچ 1989ء کے دورانیے میں وزارت ریلوے کے ذمہ داربھی رہے ۔

بعد ازاں جنوری 1994ء سے نومبر1996تک آپ وزیر ہاؤسنگ اینڈ ورکس رہے۔نومبر2008ء میں مخدوم امین فہیم کو وزارت معیشت وتجارت کا قلمدان دیا گیا۔

مخدوم امین فہیم ’’سروری جماعت ‘کے روحانی پیشوا ہونے کے ناطے مخدوم امین فہیم کےدنیا بھر میں لاکھوں عقیدت مند ہیں۔ مخدوم امین فہیم کوسیاست کے علاوہ شاعری سے خاص شغف تھا۔

وہ کہتے تھے کہ ’’میں مولانا رومی،شاہ عبداللطیف بھٹائی اور سچل سرمست کا پرستار ہوں۔میری زندگی پر ان کی شاعری کا گہرا اثر ہے ۔میں نے ان کی شاعری سے محبت اور وفا کا درس سیکھا ہے۔‘‘

 

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں