ہالا: پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما مخدوم امین فہیم انتقال کرگئے انہیں ان کے آبائی علاقے ہالا میں سپرد خاک کردیا گیا۔
نماز جنازہ میں بلاول بھٹو زرداری، یوسف رضا گیلانی اورراجہ پرویز اشرف سمیت دیگرسیاسی رہنماؤں نے شرکت کی، انتقال کی خبرپرسندھ کے کئی شہرسوگ میں ڈوب گئے۔
پیپلزپارٹی کےسینیئررہنما مخدوم امین فہیم کووالد کی قبرکے پہلو میں ’درگاہ سروری نوح شریف‘ کے احاطے میں آہوں اورسسکیوں کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا۔
نماز جنازہ میں پیپلز پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری، وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ، اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ، سابق وزرائے اعظم یوسف رضا گیلانی اور راجہ پرویز اشرف سمیت اہم سیاسی رہنماوں اور بڑی تعداد میں کارکنوں نے شرکت کی۔
اس موقع پر سروری جماعت کے پیروکاروں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی اورجماعت کی جانب سے چالیس روزہ سوگ منانے کا اعلان کیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے نجی اسپتال میں زیر علاج پیپلز پارٹی کے معروف سیاسی رہنما مخدوم امین فہیم طویل علالت کے بعد صبح پانچ بجکر چھبیس منٹ پرخالق حقیقی سے جا ملے ۔
پی پی اورسروری جماعت کے روحانی پیشوامخدوم امین فہیم طویل عرصے سے کینسر کے عارضے میں مبتلاتھے۔
وہ علاج کی غرض سے لندن گئےاور چھبیس اکتوبر کو ان کی خواہش پر ایئر ایمبولینس کے ذریعے ان کو کراچی منتقل کیا گیا۔
سیاسی رہنماؤں نے ان کے انتقال کو ملک و قوم اور پاکستانی سیاست کیلئے بڑا نقصان قراردیاہے۔ سیاسی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ان کا خلا کبھی پورا نہیں کیا جاسکے گااور ان کی جمہوریت کیلئے جدوجہد نا قابل فراموش ہیں۔
Makhdoom Amin faheem sahab was a symbol of loyalty . He was the trustworthy leader of PPP. pic.twitter.com/5ktGp9HvKX
— sharjeel inam memon (@sharjeelinam) November 21, 2015
مخدوم امین فہیم کو آج ہالامیں بعد نمازعصرکے بعد انکے والد مخدوم طالب المولاکےپہلو میں سپردخاک کیاجائے گا۔
A sad loss. May Allah grant him highest place in jannat. Makhdoom Sb you leave behind a legacy & a huge void. pic.twitter.com/OeqSmv2MWG — Sharmila faruqi (@sharmilafaruqi) November 21, 2015
Saddened on the death of Senior Member of #PPP , Loyal and Close Aide of #SMBB Makhdoom Amin Fahim. PPP has lost its last standing Pillar
— Senator Faisal Abidi (@SenFaisalAbidi) November 21, 2015
امین فہیم کے انتقال پر مختلف سیاسی رہنماؤں کا اظہار تعزیت
پیپلزپارٹی کے رہنما خدوم امین فہیم کے انتقال پر مختلف سیاسی رہنماؤں نے اپنے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
پیپلزپارٹی کے شریک چیئر مین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ مخدوم امین فہیم کا انتقال بینظیر شہید کے بعد بہت بڑا نقصان ہے ان کی ملکی سیاست اور جمہوریت کے لئے لازوال قربانیاں ہیں۔ ان کا انتقال صرف پیپلزپارٹی نہیں بلکہ ملکی سیاست کا بھی بڑا نقصان ہے۔
سینیٹر پاکستان پیپلز پارٹی چودھری اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ مخدوم امین فہیم پارٹی کے سنیئر ترین اور وفادار رکن تھے، مشکل ترین حالات اور اختلافات کے باوجود انہوں نے پارٹی کو نہیں چھوڑا، ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
پیپلزپارٹی کے رہنماسینیٹر تاج حیدرنے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امین فہیم کاخلاکبھی پورانہیں کیاجاسکتا،شرجیل میمن نے کہا کہ انہیں سیاست میں مخدوم امین فہیم لے کرآئے۔
قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈروایم کیوایم کے سینئررہنماء ڈاکٹر فاروق ستارنے مخد وم امین فہیم کے انتقال پرگہرے رنج غم کا اظہا رکیاہے۔
ایک بیان میں ڈاکٹرمحمدفاروق ستارنے مخدوم امین فہیم مر حو م کے تمام سوگوار اہل خانہ،پیپلزپارٹی کی قیادت سے دلی تعزیت وہمد ردی کا اظہا رکرتے ہوئے انہیں صبرکی تلقین کی اورکہا کہ مخد وم امین فہیم ایک اصول پسند سیاستد ان اورشریف نفس انسان تھے جنہوں نے اپنی تمام عمر ملک میں حقیقی جمہو ریت کے نفاذ کیلئے وقف کر دی تھی۔
مخدوم امین فہیم کی زندگی پر ایک نظر
پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر وائس چئیرمین مخدوم محمد امین فہیم چاراگست1939کو ہالا میں پیدا ہوئے،آپ مخدوم طالب المولی کے بڑے فرزند اورجانشین تھے۔
مخدوم امین فہیم نے ابتدائی تعلیم’ہالا‘سے حاصل کی اور1957ء میں میٹرک ہالاہائی اسکول سے کیا۔
1958ء میں مخدوم امین فہیم نے سندھ یونیورسٹی سے پولیٹیکل سائنس میں بی ایس آنرز کیا۔ مخدوم امین فہیم نے 1970ء کے عام انتخابات کے دوران پیپلز پارٹی کی سیاست میں قدم رکھا، اور ٹھٹھہ سے کامیاب ہو کر سندھ اسمبلی کے رکن بنے۔
مخدوم امین نے آٹھ انتخابی مرحلے کامیابی سے عبور کئے اور نا قابل شکست رہے،انہوں نے 1977,1988,1990,1993,1997.2002,2008 اور 2013ء تک مسلسل آٹھ مرتبہ قومی اسمبلی کے رکن رہے۔
مخدوم امین فہیم پانے نصرت بھٹو کی قیادت میں آمرجنرل ضیاء الحق کے کٹھن دور کا جوانمردی سے مقابلہ کیا اور ہمیشہ فوجی جبر کے سامنے سینہ سپر رہے مخدوم امین فہیم کو فوجی آمر جنرل پرویز مشرف نے وزیراعظم کے عہدے کی پیشکش کی جو انہوں نے ٹھکرا دی ۔
مشرف سے قبل تین مرتبہ انیس سو اٹھاسی ، نوے اور ترانوے میں تین بار انہیں وزیراعظم کی پیشکش ہوئی جو انہوں نے قبول نہ کی ۔ مخدوم امین فہیم بے نظیر بھٹو کے دونوں ادوار میں وفاقی وزیر کے عہدے پر کام کرتے رہے ۔
1988ء سے اگست 1990ء تک آپ وزیر اطلاعات رہے ۔اس کے قبل دسمبر1988سے مارچ 1989ء کے دورانیے میں وزارت ریلوے کے ذمہ داربھی رہے ۔
بعد ازاں جنوری 1994ء سے نومبر1996تک آپ وزیر ہاؤسنگ اینڈ ورکس رہے۔نومبر2008ء میں مخدوم امین فہیم کو وزارت معیشت وتجارت کا قلمدان دیا گیا۔
مخدوم امین فہیم ’’سروری جماعت ‘کے روحانی پیشوا ہونے کے ناطے مخدوم امین فہیم کےدنیا بھر میں لاکھوں عقیدت مند ہیں۔ مخدوم امین فہیم کوسیاست کے علاوہ شاعری سے خاص شغف تھا۔
وہ کہتے تھے کہ ’’میں مولانا رومی،شاہ عبداللطیف بھٹائی اور سچل سرمست کا پرستار ہوں۔میری زندگی پر ان کی شاعری کا گہرا اثر ہے ۔میں نے ان کی شاعری سے محبت اور وفا کا درس سیکھا ہے۔‘‘