پیر, نومبر 18, 2024
اشتہار

بنگلہ دیش میں جنگی جرائم پرپھانسیوں کے خلاف پاکستان کا اظہارِتشویش

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: دفترخارجہ نے بنگلہ دیش میں جنگی جرائم کے الزام میں سیاسی رہنماؤں کی پھانسیوں پرتشویش کا اظہارکیا ہے۔

دفتر خارجہ نے بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی اور نیشنل پارٹی کے رہنماؤں کی پھانسیوں پرتشویش کا اظہارکرتے ہوئے اسے 1974 میں ہوئے معاہدے کی خلاف ورزی قراردیا ہے۔

دفترخارجہ کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیاہے کہ پاکستان بنگلہ دیش میں جنگی جرائم کے حوالے سے ہونے والے ٹرائل کی خامیوں پرعالمی برادری کے ردعمل کاجائزہ لے رہا ہے۔

- Advertisement -

بیان میں کہاگیاکہ 1974 کےمعاہدے کے مطابق دونوں ممالک جنگی جرائم کے ملزمان کے خلاف کارروائی نہ کرنے کے پابند ہیں۔

دفترِ خارجہ کے مطابق معاہدہ 1971 کےمعاملات کو پیچھےچھوڑکر آگےبڑھنےسے متعلق تھااسی طریقے سے ہم آہنگی اورخیرسگالی کوفروغ دیاجاسکتاہے۔

واضح رہے کہ آج بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی حکومت کے بنائے گئے جانبدارانہ عدالتی کمیشن کے فیصلے کے تحت اپوزیشن رہنما صلاح الدین قادر چوہدری اورعلی حسن مجاہد کوڈھاکا جیل میں پھانسی دیدی گئی۔

دونوں رہنماؤں پر جنگی جرائم کے ارتکاب کا الزام لگایا گیا، صلاح الدین قادرچودھری نیشنلسٹ پارٹی کےرہنما اورچھ بار رکن پارلیمان رہ چکے تھے، جبکہ علی احسن محمد مجاہد جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے جنرل سیکریٹری تھے۔

پھانسی دیے جانے کےموقع پرعوامی مزاحمت کےامکان کےباعث جیل کے اطراف فوج تعینات کرکےکرفیولگادیاگیا، جبکہ سوشل میڈیا کی کئی ویب سائٹس کوبند کردیاگیا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں