اسلام آباد: خصوصی عدالت نے مشرف غداری کیس میں دوبارہ تفتیش کا حکم دیتے ہوئے پرویز مشرف کے ساتھ سابق وزیراعظم شوکت عزیز، سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر کے خلاف تحقیقات کا حکم دیدیا.
خصوصی عدالت نے پرویز مشرف غداری کیس میں دوبارہ تحقیقات کا حکم برقرار رکھتے ہوئے سابق وزیر اعظم شوکت عزیز ،سابق چیف جسٹص عبدالحمید ڈوگر اور سابق وزیر قانون زید حامد کو بھی شامل تفتیش کرنے کا حکم دے دیا ،تاہم مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے ہائی کورٹ کے حکم کو خلاف قانون قرار دیتے ہوئے ایف آئی اے کو ہی دوبارہ تحقیقات کی ہدایت کی گئی ہے.
کارروائی پر اپنے مختصر حکم میں جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں جسٹس سیدہ طاہرہ صفدر اور جسٹس محمد یاور علی پر مشتمل عدالت نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ ہائی کورٹ میں حکومت کے وکیل پراسکیوٹر ایم اکرم شیخ نے بھی تسلیم کیا ہے کہ تحقیقات میں سقم ہے،تحقیقات دوبارہ ہونی چاہیے۔
عدالت نے قرار دیا کہ ان حالات میں پرویز مشرف کے ساتھ ساتھ ان کے دیگر ساتھیوں سابق وزیر اعظم شوکت عزیز ،سابق چیف جسٹص عبدالحمید ڈوگر اور سابق وزیر قانون زید حامد کو بھی شامل تفتیش کیا جائے تاہم جوائنٹ انوسٹی گیشن کا ہائی کورٹ کا حکم درست نہیں ہے کیونکہ قانون کے مطابق آرٹیکل چھ کے مقدمے کی تحقیقات صرف ایف آئی اے ہی کرسکتی ہے لہذا ایف آئی اے ہی دوبارہ تحقیقات کرے۔
دوران سماعت عدالت کی جانب سے دیے گئے ریمارکس کو نظر انداز کرتے ہوئے تحقیقاتی ٹیم اپنی آزادانہ رائے قائم کرے، مزید سماعت سترہ دسمبر تک ملتوی کی جاتی ہے، آئندہ سماعت پر استغاثہ تحقیقات سے متعلق تفصیلات عدالت کو فراہم کرے گا، تحقیقات مکمل نہ ہونے کی صورت میں عدالت کو آگاہ کیا جائے گا کہ کس کا بیان ریکارڈ ہوگیا ہے اور اگلا بیان کس کا ریکارڈ ہونا ہے اور تحقیقات مکمل کرنے کے لیے مزید کتنی مہلت درکار ہے.