مشہد: ایران کے مشہورشہرمشہد میں ایک شاہراہ شاعرمشرق علامہ ڈاکٹرمحمد اقبال کے نام سے منسوب ہے۔
علامہ محمد اقبال کے نام سے منسوب اس شاہراہ کا نام ’’بولیوارڈ اقبالِ لاہوری‘‘ ہے۔
شاعرِمشرق علامہ محمد اقبال نے کبھی بھی ایران کا دورہ نہیں کیا تاہم ان کے فارسی کلام کے سبب ایران میں ان کے قارئین کی تعداد بہت زیادہ ہے۔
علامہ اقبال نے کل بارہ ہزاراشعارکہے ہیں جن میں سے سات ہزارفارسی میں سے ہیں۔ ان کے فارسی مجموعہ ہائے کلام اسرارِخودی (1915)، رموزِ بے خودی (1917)، پیامِ مشرق (1923)، زبورِعجم (1927)، جاوید نامہ(1932) اورارمغان حجاز (1938) بے پناہ مشہورہیں۔
کہاجاتا ہے کہ فارسی زبان نے ہرصدی میں ایک بڑا شاعرپیدا کیا ہے جن میں رومی، عمر خیام، سعدی، نذیری، اور فردوسی شامل ہیں تاہم بیسوی صدی میں فارسی زبان کے سب سے بڑے شاعرکا تعلق ایران سے نہیں بلکہ لاہور سے ہے اورایرانی انہیں اقبالِ لاہوری کے نام سے جانتے ہیں۔
انقلابِ ایران کے بڑے بڑے رہنما علامہ اقبال کے کلام سے بے حد متاثرہیں، ایران کے روحانی رہنما آیت اللہ خامنہ ای نے 1986 میں ایک کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران آج علامہ اقبال کے دکھائے ہوئے راستے پرعمل پیرا ہے۔
یہ تصویرسماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پرکامران آن بائیک نامی پیج نے شیئرکی ہے۔