پشاور: دہشت گردوں کا خیال تھا کہ وہ بچوں پر حملہ کرکے انہیں اور ان کے والدین کو خوفزدہ کر دیں گے لیکن اسکے برعکس ہوا، دہشتگردوں کے حملے کے بعد آرمی پبلک اسکول میں داخلوں میں کمی کے بجا ئے اضا فہ ہوا۔
جونئیر سیکشن کی پرنسپل سائرہ داؤد آفریدی نے کہا کہ شدت پسندوں کے حملے کے بعد آرمی پبلک اسکول پشاور میں حیران کن طور پر ریکارڈ داخلے ہوئے ہیں.
سائرہ داؤ نے کہا کہ اس سال آرمی پبلک سکول پشاور میں ہمیں یہ توقع نہیں تھی کہ طلبا ایک ایسے تعلیمی ادارے میں داخلے کے لیے آئیں گے، جہاں ایک بہت بڑا سانحہ رونما ہوچکا ہے لیکن حیرانی کی بات یہ ہے کہ داخلہ لینے والوں میں بیشتر ان بچوں کے چھوٹے بہن بھائی یا رشتہ دار ہیں جو اس سانحے میں شہید ہوئے تھے۔
پرنسپل کا کہنا تھا کہ طلبا اور والدین میں ایک نیا حوصلہ آیا ہے اور وہ سیسہ پلائی دیوار کی طرح مضبوط ہوگئے ہیں، بچوں کے والدین نے اس سانحے کو ہی ہتھیار بنا لیا ہے، طالبعلم اب تعلیم کے زریعے دشمن کو شکست دینے کا عزم رکھتے ہیں۔