کراچی: سندھ اسمبلی کے اجلاس میں رینجرزاختیارات سے متعلق قرارداد منظورکرلی گئی اس موقع پررینجرزکو محدود اختیارات دئے جانے پراپوزیشن کی جانب سے ہنگامہ آرائی کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق آج سندھ اسمبلی میں رینجرزکےخصوصی اختیارات سے متعلق قرارداد پیش کی گئی۔
قرارداد کے متن کے مطابق رینجرزکے اختیارات پرپانچ شرائط عائد کی گئی ہیں۔
قراراداد کے مطابق رینجرز ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری، اغوا برائے تاوان اوردہشت گردی کے خلاف کاروائیاں کرسکے گی۔
قرارداد میں رینجرزکو پابند کیا گیا ہے کہ کسی بھی سہولت کارکو گرفتارکرنے سے قبل وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سے منظوری لینا ہوگی۔
قرادادمیں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کسی بھی سرکاری دفترپرچھاپہ مارنے سے قبل رینجرزکو چیف سیکرٹری سندھ کی تحریری اجازت درکارہوگی۔
قرارداد میں رینجرزاختیارات کو مشروط کرنے پرسندھ اسمبلی میں اپوزیشن کی جانب سے ہنگامہ آرائی کی گئی اورقرارداد کو مسترد کردیا گیا۔
سندھ اسمبلی میں حکومتی ارکان نے رینجرزکے اختیارات سے متعلق قرارداد کو اکثریت رائے سے منظورکرلیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ رینجرز کے اختیارات کے معاملے پر وفاقی حکومت اور سندھ حکومت کے درمیان کشمکش کا ماحول تھا اور
سندھ میں گورنر راج نافذکرنے کے افواہیں بھی زیرِگردش تھیں۔