کیلی فورنیا: سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرنے غیرمہذب رویے سے متعلق اپنی حدود کی وضاحت کردی ہے
جس کے تحت کسی بھی ایسے اکاوٗنٹ کو جو کہ نفرت آمیز مواد پھیلا رہا ہواسے ڈیلیٹ کیا جاسکے گا اور نفرت
آمیز موادپر بھی پابندی لگادی جائے گی۔
ٹویٹر پر کافی عرصے سے تنقید کی جارہی تھی کہ اس نے داعش کی جانب سے ٹویٹرپرنفرت آمیزمواد شیئر کرنے
اور جنگجو بھرتی کرنے کے خلاف موثر اقدامات نہیں کئے جس کے بعد مذکورہ کمپنی نے تبدیلیوں کا اعلان کیا
ہے۔
کمپنی کی ڈائریکٹر برائے سیکیورٹی اینڈ ٹرسٹ میگن کرسٹینا کا کہنا ہے کہ ’’ ہم مختلف عقائد اور نظریات کوہمیشہ
فروغ دیتے رہے ہیں تاہم اس کے ساتھ ہی ہم غیر مہذب اور جارحانہ رویہ اختیارکرنے والے اکاؤنٹس کے خلاف بھی کاروائی کرتے رہیں گے‘‘۔
واضح رہے کہ نئے اصول وضوابط میں دولت اسلامیہ یا کسی اور گروہ کا نام نہیں لیا گیا ہے۔
نئے ضوابط کے مطابق کوئی بھی شخص یا گروہ کسی کو نسل، رنگ، ذات، برادری، جنس،مذہب، بیماری یا معذوری کی بنا پردھمکی نہیں دے سکے گا اور نہ ہی قابلِ نفرت مواد نشر کرے گا۔
کہا جارہا ہے کہ نفرت آمیز مواد کے خلاف یہ نئی پالیسی زیادہ جامع اور مستند ہے اوراس سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پردہشت گردی کی روک تھام میں مدد ملے گی۔