اسلام آباد: چیرمین سنیٹ رضا ربانی نے کہا ہے کہ ملک میں صدارتی طرزحکومت متعارف کرانے کی باتیں ہو رہی ہیں، اگر ایسا ہوا تو تمام جمہوری قوتیں اس کے کیخلاف جہدو جہد کریں گی۔
پاکستان انسٹیٹویٹ آف پارلیمنٹری سروسز میں خطاب کرتے ہوئے چیرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا 1962 میں صدارتی نظام متعارف کرایا گیا تھا لیکن وہ بری طر ناکام ہوا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ایک سازش کے تحت نوجوانوں کےذہنوں میں ڈالاجارہاہے کہ سیاستدان کرپٹ ہیں، لیکن کیا کرپشن سول اور ملٹری بیوروکریسی میں نہیں، رضا ربانی کا کہنا تھا کہ کرپشن پوری ملک کا مسئلہ ہے اور اس ختم کرنے کی ذمہ داری سب پر عائد ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ اورعوام کےدرمیان رابطے کافقدان ہے، عوام جب تک پارلیمنٹ کی طاقت اور افادیت کو سمجھے گی نہیں مسائل حل نہیں ہونگے، انہوں نے کہا کچھ عناصر پارلیمانی جمہوریت کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اگر وہ اپنے مقاصد میں کامیاب ہوئے تو اُس کے نتیجے میں ملک میں جو تباہی ہوگی اُس کے ذمہ دار وہ خود ہونگے۔
انہوں نے دور آمریت اور خصوصا ضیا دور میں تشدد پسندانہ رحجانات کو فروغ دیا گیا، جس کا خمیازہ پوری قوم بھگت رہی ہے، انہوں نے کہا آمریت دورمیں قربا نیاں دینےوالوں کی کی یادگارپارلیمنٹ تعمیر ہونی چاہئے۔