کراچی: پی آئی اے کے ملازمین کے احتجاج کے سبب فلائیٹ آپریشن آج دوسرے دن بھی تعطل کا شکارہے، مشترکہ ایکشن کمیٹی کا کہنا ہے کہ مقتول کارکنان کے قاتلوں کی گرفتاری تک فلائیٹ آپریشن معطل رہے گا۔
گزشتہ روز کراچی میں پی آئی اے ہیڈآفس پر ملازمین کی جانب سے نجکاری کے خلاف جاری احتجاج کے دوران فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں تین افراد جاں بحق ہوئے تھے جبکہ متعدد زخمی ہیں۔
سانحے کے بعد پی آئی اے کے ملازمین نےملک بھرمیں احتجاج کا دائرہ کاروسیع کرتے ہوئے فلائیٹ آپریشن بند کردیا جس کے سبب اب تک متعدد پروازیں معطل ہوچکی ہیں اورمسافر بے پناہ مشکلات کا شکارہیں۔
پی آئی اے کے احتجاج میں بیٹھے ملازمین کو تقویت اس وقت ملی جب پائلٹس کی ایسوسی ایشن پالپا نے بھی دیگرملازمین کے ساتھ اظہاریکجہتی کرتے ہوئے مطالبات کی منظوری تک جہازاڑانے سے انکارکردیاہے۔
پی آئی اے ملازمین کی مشترکہ ایکشن کمیٹی کا کہنا ہے کہ جب تک کراچی سانحے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے قاتل گرفتارنہیں ہوجاتے فلائیٹ آپریشن بحال نہیں کیا جائے گا۔
پی آئی اے کے چیئرمین ناصرجعفرنے گزشتہ روز موجودہ حال کے پیش نظراپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
دوسری جانب پی آئی اے ملازمین کے احتجاج سے نجی ائیرلائنزکی چاندی ہوگئی ہےاورکراچی سے لاہورکا ریٹرن ٹکٹ54ہزارروپے میں فروخت کیا جارہا ہے۔