واشنگٹن : مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ طالبان اورافغان حکام کےبراہ راست مذاکرات سے امن کوششوں کےاستحکام میں مدد ملےگی۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان اگلے دس سے پندرہ روز میں ملاقات ہو سکتی ہے۔
یہ بات انہوں نے واشنگٹن میں خارجہ تعلقات کونسل کے زیر اہتمام تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہی۔
سرتاج عزیز نے کہا کہ افغانستان میں امن کے بغیر پاکستان میں بھی امن قائم نہیں ہو گا۔ حکومت نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے مسئلے سے نمٹنے کیلئے بھرپور کارروائی کی ہے۔
علاوہ ازیں واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے بتایا کہ پاکستانی علاقوں میں بھارتی دہشت گردی کےشواہد امریکہ کے حوالے کردیئے ہیں۔
ان کا کہناتھا کہافغان مفاہمتی عمل میں پاکستان کا کردار اہم ہے، بلوچستان اورکراچی کی دہشتگردی میں بھارت کا ہاتھ ہے۔ثبوت بھی دے دئیے۔
پاکستان اورامریکا کے دفاعی اورسیکورٹی تعاون میں بہتری آرہی ہے۔توقع ہے ایف سولہ طیارے جلد پاکستان کے حوالے کردئیے جائیں گے۔
سرتاج عزیزنےکہا کہ بھارت جوہری ہتھیاروں میں کمی کرے توپاکستان بھی جوہری ہتھیاروں میں کمی پرغورکرسکتا ہے۔
اس سےقبل پاک امریکا اسٹریٹیجک مذاکرات کے مشترکہ اعلامیے میں پاک بھارت مذاکرات، کشیدگی میں کمی کے اقدامات سمیت دیگرامورپراتفاق کیا گیا۔