اشتہار

ماحولیاتی تبدیلی سے فیس بک اور گوگل کو خطرہ

اشتہار

حیرت انگیز

سائنسدانوں کی ایک تحقیق کے مطابق عالمی درجہ حرارت میں اضافے یعنی گلوبل وارمنگ سے فیس بک اور گوگل کے دفاتر کو خطرہ لاحق ہے۔

 gb-1

غیر ملکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق سائنس دانوں نے حال ہی میں ایک تحقیق کی ہے جس کے مطابق کیلیفورنیا کی سلیکون ویلی جس میں دنیا بھر کے سائنس اور ٹیکنالوجی کے ادارے، کمپیوٹر ہسٹری میوزیم، ناسا کا تحقیقی ادارہ اور سائنسی تعلیمی ادارے موجود ہیں، کو گلوبل وارمنگ کی وجہ سے سیلاب میں ڈوبنے کا شدید خطرہ ہے۔ ایسی صورت میں سب سے زیادہ نقصان فیس بک اور گوگل کو ہوگا جن کے ہیڈ کوارٹرز یہاں واقع ہیں۔

- Advertisement -

مزید پڑھیں: ماحولیاتی تبدیلی سے پاکستان کی معیشت پر منفی اثرات

ماہرین کے مطابق عالمی درجہ حرارت میں اضافہ یعنی گلوبل وارمنگ سے گلیشیئرز پگھل رہے ہیں جس سے سمندروں کی سطح میں اضافہ ہورہا ہے۔ سطح سمندر میں اضافے کی وجہ سے سمندر کنارے واقع کئی شہروں کے دریا برد ہونے کا خدشہ ہے۔

gb-2

ان شہروں میں کراچی، ممبئی، نیویارک، میامی وغیرہ شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: موسمیاتی تبدیلی سے دنیا کو شدید خطرات لاحق ہیں، بارک اوباما

سطح سمندر میں اضافے سے جزیرہ نما ملک مالدیپ کے صفحہ ہستی سے مٹ جانے کا بھی خدشہ ہے۔

gb-4

مزید پڑھیں: ماحولیاتی تبدیلیوں کا جائزہ لینے کے لیے سیٹلائٹ لانچ

سطح سمندر میں اضافہ ہر سال ساحلی شہروں کی زمین کو بھی نگل رہا ہے جس سے ان شہروں کے رقبے میں کمی واقع ہورہی ہے۔ ماحولیاتی اور شہری منصوبہ بندی کی ماہر کرسٹینا ہل کے مطابق فیس بک اور گوگل کے دفاتر اسی رقبے پر واقع ہیں جو سمندر کی سطح میں ذرا سے بھی اضافے کے بعد سمندر کا ہی حصہ بن جائے گا۔

مزید پڑھیں: کٹھمنڈو میں زلزلے کے ماحولیاتی اثرات، خطے میں خطرے کی گھنٹی بج گئی

ان کا کہنا تھا کہ فیس بک اور گوگل کو اس بارے میں ہنگامی اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ وہ اپنے دفاتر کو ماحولیاتی تبدیلیوں کے مطابق ڈھال سکیں۔ اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو اس صدی کے آخر تک سلیکون ویلی میں واقع ان کے دفاتر سمندر برد ہوجائیں گے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں