شامی شہر حلب پر اسپتال پر حکومتی افواج کی بمباری کے نتیجے میں کم از کم پچاس افراد لقمہ اجل بن گئے۔ اقوام متحدہ نے صورتحال کو تباہ کن قراردے دیا۔
شام کے شہر حلب میں باغیوں کے زیر قبضہ علاقے میں عالمی تنظیم ایم ایس ایف کے تعاون سے چلائے جانے وال القدس اسپتال پر حکومتی فضائیہ نے بم گرائے۔ اسپتال پر بمباری کے نتیجے میں کم از کم پچاس افراد جاں بحق جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے۔
پچھلے دو دن سے باغیوں کے خلاف حکومتی کارروائیاں شدت سے جاری ہین جن میں اب تک 145 شامی شہری جاں بحق ہوچکے ہیں۔ اسپتال پر بمباری کے نتیجے میں مرنے والوں میں 3 ڈاکٹروں سمیت عملے کے 6 ارکان بھی شامل ہیں۔
شام میں جنگ بندی کے باوجود حالیہ دنوں میں تشدد میں اضافہ دیکھنےمیں آیاہے۔ غیر ملکی ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ تشدد میں اضافے کی وجہ شامی حکومت کی روسی فضائیہ کی مدد سے حلب پر بڑے حملے کی تیاری ہے۔
اسپتال پر ہونے والی بمباری پر تبصرہ کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ جان کیری کا کہنا تھا کہ دانستہ بمباری قابل مذمت ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ نےحلب کی صورتحال کو تباہ کن قرار دے دیا ہے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ شام میں انسانی امداد میں شریک کارکنوں پر بمباری ہورہی ہے ایسی صورتحال میں امداد کی فراہمی مشکل ہوجائےگی۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ امن مذاکرات کو بچانے کے لیے امریکہ اور روس کردار ادا کریں۔