اسلام آباد : وزیر مملکت برائے آئی ٹی انوشہ رحمان، رکن قومی اسمبلی مریم اورنگزیب اور مائزہ حمید نے اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے جلسوں میں خواتین کے ساتھ ہونے والی بدسلوکی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر خواتین کو تحفظ نہیں دیا جاسکتا تو انہیں جلسوں میں بلایا کیوں جاتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی خواتین پارلیمنٹیرینز نے پاکستان تحریک انصاف کے جلسوں میں خواتین کے ساتھ ناروا سلوک اورپارٹی رہنماؤں کی خاموشی پرسوالات اٹھا دیئے ہیں۔
پریس کانفرنس میں ان کا کہنا تھا کہ عمران خان جلسہ کر کے وی آئی پی گیٹ سے نکل جاتے ہیں مگر کبھی یہ نہیں سوچا کہ خواتین کارکنوں پر کیا گزر رہی ہے۔
پاکستان کی ماں، بہن، بیٹی کو جلسے کی نمود ونمائش کے لئے استعمال نہ کیا جائے۔ انوشہ رحمان کا کہنا تھا کہ تمام جماعتوں میں خواتین بھرپور سیاسی کردار ادا کر رہی ہے لیکن عمران نے ناچ گانے کی سیاست کو فروغ دیا ہے۔
تحریک انصاف کے جلسوں میں عورتوں کی تذلیل ہو رہی ہے جو شخص پارٹی کو سنبھال نہیں سکتا وہ ملک کو کیا سنبھالے گا۔
ان کاکہنا تھا کہ لاہوریوں نے عمران خان کو مسترد کردیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ کنسرٹ کے باوجود صرف چند ہزار لوگ ان کے جلسے میں آئے۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ عمران خان کی سیاسی قبر کُھد گئی ہے اور وہ اب جلسوں کیلئے تنگ گلیاں اور چوک تلاش کر رہے ہیں۔
انوشہ رحمان نے کہاکہ عمران خان اپنی سیاست پر نظر ثانی کرتے ہوئے کارکنان کی تربیت کریں ایسا نہ ہو کہ خواتین پر سیاست کے دروازے بند ہو جائیں۔