ثانیہ مرزا کےمداحوں کے لیئے خوشخبری ہے کہ ثانیہ مرزا کی خودنوشت آخری مرحلے میں داخل ہو چکی ہے، امید ہے جولائی میں قارئین کی بصارتوں کی نذربنے گی۔
ثانیہ مرزا نے ایک عام سی لڑکی سے ٹینس چمپئین تک کا سفر بڑی کامیابی سے طے کیا ہے۔ اس دوران انہیں کئی نشیب و فراز کا سامنا رہا۔ جس سے انہوں نے بہت کچھ سیکھا۔اپنے انہی تجربات کو پوری دنیا تک پہنچانے کا فیصلہ کیا۔اور اپنی خودنوشت مرتب کرنا شروع کی جو کہ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔امید ہےجولائی میں بک شیلف کی زینت بنے گی۔
انتیس سالہ ٹینس اسٹار نے محض 16 سال کی عمر میں ومبلڈن ٹینس چمپئین شپ جیت کر شہرت کی بلندیوں کو چھوا۔وومن ٹینس ایسوسی ایشن کی جانب سے انہیں بھارت کی سب سے بہترین پلئیر کے اعزاز سے بھی نوازا گیا۔اور یہ سب مسلسل اور انتھک محنت کا ثمر تھا۔
ثانیہ مرزا کا کہناتھا کہ ان کی خود نوشت ٹینس کی نئی آنے والی کھلاڑیوں کے لیے مشعل راہ ثابت ہو گی۔اُن میں سے کوئی ایک بھی بڑا ٹائٹل حاصل کرپایا تو یہ میرے لیے کسی اعزاز سے کم نہیں ہوگا۔
خودنوشت میں ثانیہ نےاپنے کیریئر میں آنے والی تمام مشکلات، تکالیف اوررکاوٹوں کو ہی میں اکٹھا نہیں کیا بلکہ قارئین کو چند سنسنی خیز مقابلوں کی روداد بھی پڑھنے کو ملے گی۔ ٹینس کورٹ کایہ احوال ٹیننس کے مداحوں کے لیے نہایت پر کشش ہوگا۔
ثانیہ مرزا نے 2012 میں سنگل سرکٹ سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا تھا تاہم ڈبل سرکٹ میں اپنے پارٹنر کے ساتھ کامیابی کے جھنڈے گاڑ رہی ہیں۔ثانیہ اپنی ساتھی مارٹینا ہنگز کے ساتھ سال2015-2016 کے درمیان 41 بار ٹینس کورٹ سے فاتح بن کر لوٹیں اور یوں وومنز ڈبلز میں سر فہرست قرار پائیں۔
اسپورٹ سے جنون کی حد تک لگاؤرکھنے والی ثانیہ مرزا نے اپنا جیون ساتھی بھی کھلاڑی چُنا۔ان کی شادی پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شعیب ملک سے ہوئی۔
ثانیہ پاکستان و ہندوستان کی خواتین کھلاڑیوں کے لیے رول ماڈل بن چکی ہیں۔ان کی خود نوشت نوجوان لڑکیوں کے لیے حوصلہ افزاء ثابت ہواور کچھ کر گزرنے کا جنون پیدا کر جائے،تو یہ ثانیہ کی ایک اور بڑی کامیابی ہوگی۔