کراچی: ڈاکٹر فاروق ستار کے کوارڈینیٹر آفتاب احمد کی ابتدائی پوسٹ مارٹم جاری کردی گئی ہے، رپورٹ کے مطابق متوفی کے جسم پر تشدد کے نشانات موجود ہیں،تاہم حتمی فیصلہ شعبہ ہسٹو پیتھو لوجکل کی رپورٹ کے بعد کیا جائیگا۔
تفصیلات کے مطابق دو روزقبل دروانِ حراست جاں بحق ہونے والے ایم کیو ایم کے کارکن آفتاب احمد کی پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ جاری کردی گئی ہے، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ متوفی کے 40 فیصدجسم پرتشدد کے نشانات موجود ہیں ،جبکہ ٹخنوں اور ایڑھیوں کو باندھنے کے ثبوت بھی سامنے آئے ہیں۔
ڈاکٹرز نے رپورٹ میں بتایا ہے کہ جسم پرنیل اور رگڑ کے واضح نشانات پائے گئے تھے، جبکہ مقتول کے جسم کی کوئی ہڈی فریکچر یا اندرونی چوٹ کے ثبوت نہیں ملے، تاہم موت کی وجہ کا تعین کیمیائی تجزیے اور ہسٹو پیتھو لوجکل کی رپورٹ کے بعد ہی اخذ کیا جائے گا۔
واضح رہے آفتاب احمد کو ان کے گھر سے گرفتار سادہ لباس اہلکاروں نے گرفتار کیا تھا۔ رینجرز کی جانب سے عدالت میں پیش کیے جانے پر انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے 90 روزہ جسمانی ریمانڈ پر رینجرز کے حوالے کیا تھا۔
مزید پڑھیں فاروق ستارکے کوآرڈینیٹر’آفتاب احمد‘ رینجرز حراست میں جاں بحق، خواجہ اظہار الحسن
ریمانڈ میں دیے جانے کے ایک روز بعد آفتاب احمد کا جناح اسپتال میں انتقال ہوگیا تھا، اس موقع پر ترجمان رینجرز کی جانب سے موقف اختیار تھا کہ متوفی کی موت حرکت قلب بند ہونے کے سبب ہوئی ہے۔
آفتاب احمد کے جنازے کے موقع پر یم کیو ایم کی جانب سے آرمی چیف آف اسٹاف راحیل شریف، کورکمانڈر کراچی نوید مختار اور ڈی جی رینجرز سے سے شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا، آرمی چیف نے آفتاب احمد کی ماورائے عدالت قتل کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ افسران سے رپورٹ طلب کی ہے۔
جانیے ایم کیو ایم کے تین رکنی وفد کی کور کمانڈر کراچی سے ملاقات
اس ضمن میں کل ایم کیو ایم کے تین رکنی وفد نے کورکمانڈر کراچی سے ملاقات کر کے اپنے تحفظات سے بھی آگاہ کیا ہے۔