لاہور: درخواست گذار بلال نے اپنی مبینہ بیوی کی بازیابی کے لیے درخواست دائر کی تھی۔درخواست خارج ہونے پر ملزم نے طیش میں آکر اپنے ہی وکلاء پر فائرنگ کر دی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کے رہائشی بلال نے اپنی مبینہ بیوی کی بازیابی کے لیے درخواست جمع تھی۔دورانِ سماعت بلال اُس لڑکی سے اپنی شادی کے کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکا۔جس پہ لاہور ہائی کورٹ نےدرخواست خارج کردی۔فیصلہ سنتے ہی درخواست گذار بلال غصے میں آگیا۔اور بھری عدالت میں اپنے ہی وکلاء پہ فائرنگ کردی۔
بلال نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر وکلاء کے ساتھ ہاتھاپائی بھی کی۔اس موقع پر دیگر وکلاء بھی اکھٹے ہوگئے جنہوں نے بلال کو ساتھیوں سمیت پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا۔پولیس کے مطابق بلال سے پستول اور ایک خنجر برآمد ہوا۔
چیف جسٹس ہائی کورٹ نے واقہ کانوٹس لیتے ہوئے سخت سرزش کی اور فوری تحقیقات کا حکم دیا۔کہ کیسے ایک مسلح شخص نہ صرف ہائی کورٹ میں بآسانی داخل ہونے میں کامیاب ہوگیا بلکہ مسلح حالت میں سماعت کے دوران پورا وقت کمرہ عدالت میں موجود بھی رہا۔
خوش قسمتی سےناخوشگوار واقعہ میں کوئی جانی نقصان تو نہیں ہوا تاہم کمرہ عدالت میں فائرنگ کے اس واقعہ نے عدالت کی سیکیورٹی کی قلعی کھول دی ہے۔یاد رہے لاہور ہائی کورٹ میں کئی ہائی پروفائل کیس زیرِ سماعت ہیں ۔جہاں خطرناک دہشت گردوں کو پیشی کے لیے پیش کیا جاتا ہے۔