لیہ/لاہور: لیہ میں زہریلی مٹھائی سے 32 ہلاکتوں کا معمہ حل ہوگیا۔ دکاندار کے چھوٹے بھائی خالد نے مٹھائی میں زہر ملانے کا اعتراف کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق لیہ میں پولیس 16 روز بعد زہریلی مٹھائی سے اموات کا معمہ حل کرنے میں کامیاب ہوگئی۔ زہریلی مٹھائی کھانے والے 32 افراد کی موت کی وجہ بھائیوں کی رنجش تھی۔
مزید پڑھیں: لیہ میں زہریلی مٹھائی کی فرانزک رپورٹ جاری
مٹھائی فروش طارق کے چھوٹے بھائی خالد نے دوران حراست مٹھائی میں دانستہ طور پر زہر ملانے کا اعتراف کرلیا۔ مجسٹریٹ کے روبرو ملزم خالد نے مٹھائی میں زہر ملانے کا اعتراف کیا جس میں ملزم نے مجسٹریٹ کے سامنے بیان دیتے ہوئے بتایا کہ اس کا بڑا بھائی اسے آئے روز شدید تشدد کا نشانہ بناتا تھا اور گھر سے نکال دیتا تھا جس پر تنگ آ کر غصہ کی حالت میں اس نے مٹھائی میں زہر ملایا۔
پولیس نے ملزم خالد کی نشاندہی پر مٹھائی میں ملائی جانے والے زہریلی دوا کی بوتل کھیتوں سے برآمد کرلی۔