کراچی: سندھ رینجرز نے کراچی آپریشن کے دو سال مکمل ہونے پر اپنی کارروائیوں کا باضابطہ اعلامیہ جاری کردیا دو سال کے دوران 848 ٹارگٹ کلرز کو گرفتار کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق دو سال سے جاری رہنے والے کراچی آپریشن کی رپورٹ رینجرز کی جانب سے جاری کردی گئی ہے، رینجرز کی رپورٹ کے مطابق 5 ستمبر 2013 سے کراچی کے مختلف علاقوں میں کارروائی کرتے ہوئے مختلف سیاسی مذہبی جماعتوں اور لیاری گینگ وار کے 848 ٹارگٹ کلرز کو گرفتار کیا گیا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ گرفتار ٹارگٹ کلرز نے 7224 ( سات ہزار دو سو چوبیس) افرا د کی ٹارگٹ کلنگ کا اعتراف کیا ہے، مزید قانونی چارہ جوئی کے لئے ملزمان کو پولیس کے حوالے کیا گیا ہے، رینجرز کے مطابق تمام تر کارروائیاں بلاتفریق کی گئی ہیں۔
ترجمان رینجرز کی جانب سے ایک مرتبہ پھر عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنے ارد گرد ہونے والی مشکوک سرگرمیوں کی اطلاع فور ی طور پر رینجرز ہیلپ لائن 1101 ، واٹس واپ نمبر 236996-0316 ، قریبی چیک پوسٹ یا پھر ای میل کے زریعے دیں تاکہ امن و امان کو مستقل بنیادوں پر بحال کیا جاسکے، اطلاع دینے والے کا نام ہمیشہ کی طرح صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔
سپریم کورٹ کراچی بد امنی کیس میں ہونے والے فیصلے کے مطابق 5 ستمبر 2013 سے کراچی میں مختلف جماعتوں ، گروپوں اور گینگز کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کا آغاز کیا گیا تھا جو تاحال جاری ہے، آپریشن کے ابتداء کے بعد سے شہر قائد میں امن وامان کی صورتحال میں کافی بہتری آئی ہے مگر شہر میں جاری جرائم پر مکمل طور پر قابو نہیں پایا جاسکا ۔
مزید پڑھیں کراچی آپریشن سے جرائم میں نمایاں کمی آئی ہے، ڈاکٹرعشرت العباد
واضح رہے ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران لیاری گینگ وار کے سرغنہ عذیر بلوچ، ڈاکٹر عاصم اور ایم کیو ایم کے مرکز پر چھاپوں کے دوران ہونے والی گرفتاریوں کو اہم ترین کامیابیوں میں شمار کیا جارہا ہے۔