تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

صدرمملکت کے سیکیورٹی گارڈز نے کتے کو گولی ماردی

کراچی: صدرمملکت ممنون حسین کے سیکیورٹی گارڈز نے مبینہ طور پرایک آوارہ کتے کو گولی مار کرزخمی کردیا جسے جانوروں کا تحفظ کرنےوالے ادارے بچالیا۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس کے فیز پانچ میں واقع صدرمملکت کے گھر کی حفاظت پر مع مور گارڈز نے مبینہ طور پرایک آوارہ کتے پر پانچ گولیاں داغ دیں۔

بے زبان جانور پرفائرنگ کرنے والے اہلکاروں کا تعلق مبینہ طور پرسندھ پولیس کے سپیشل  سیکیورٹی یونٹ سے ہے۔

اسی علاقے کے ایک شہری نے ٹویٹر پر زخمی کتے کی تصویریں جانوروں کا تحفظ کرنے والی تنظیم کے ساتھ شیئر کی اور اس کی مدد کی اپیل کی۔

مذکورہ تنظیم کی مشاورت سے زخمی کتے کو جو کہ نیم غشی کی حالت میں صدرِ مملکت کے گھر کے قریب رکھے ایک سیکیورٹی کنٹینر کے سائے میں پڑا تھا وہاں سے اٹھا کرآرمی کے  ویٹرنری کلینک منتقل کیا گیا ۔

بعد ازاں وقار احمد نامی شہری نے ٹویٹر پر مذکورہ تنظیم اور ان تمام افراد کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے زخمی کتے کی جان بچانے میں ان کی مدد کی۔

بے زبان جانوروں کے ساتھ سیکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے اس قسم کے ناروا سلوک سے سندھ پولیس کے سپیشل سیکیورٹی یونٹ کی تربیت اور ان کی ذہنی استعداد پرسوالیہ نشان پیدا ہوتا ہے۔

یاد رہے کہ چند دن قبل کراچی میں ہی ایک نجی کمپنی کے سیکیورٹی گارڈ نے نقاب پوش بچےسے خوفزدہ ہوکر اسے گولی مار کرقتل کردیا تھا۔

اس سے قبل سن 2011 کے اوائل میں اسلام آباد میں سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے گارڈ ممتاز قادری نے ان پر فائرنگ کرکے انہیں قتل کردیا تھا۔

اس قسم کے واقعات سے ظاہر ہوتا ہے امن و امان نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو اسلحے کے ذمہ دارانہ استعمال کی تربیت دینے کی ضرورت موجود ہے۔

Comments

- Advertisement -