ریاض: سعودی حکومت نے ایرانی حکام کی جانب سے امن و امان سبوتاژ کرنے کے الزام کو مسترد کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایرانی حکام کی جانب سے عائد الزام کے جواب میں سعودی وزیر حج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سعودیہ عرب دنیا بھر سے حج کے لئے آنے والے مسلمانوں کو خوش آمدید کہے گا۔
سعودی اخبار ( الریاض ) کے مطابق وزیر حج نے حالیہ بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا بھر کے مسلمان چاہیے ان کا تعلق کسی بھی مسلک ، کسی بھی قوم سے ہو حج کرنے کے لئے آسکتے ہیں،حجاج اکرام کے لئے اس حوالے سے قانون متعارف کروایا گیا ہے۔
قبل ازیں ایرانی وزیر ثقافت علی جنتی نے ایرانی خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ سرد مہری کے باعث ایران شہری اس سال ستمبر میں حج کی سعادت سے محروم رہیں گے۔
ایرانی وزیر کے مطابق ہم نے اپنے حجاج کے تحفظات کے حوالے رابطہ کرنے کی کوشش کی مگر سعودیہ عرب کی جانب سے نامناسب اور غیر سنجیدہ رویہ اختیار کیا گیا ہے۔
واضح رہے سعودیہ عرب اور ایران کے درمیان تنازعات شدت اختیار کرتے رہے، رواں سال جنوری میں شیعہ عالم شیخ النمر کی پھانسی کے بعد ایران میں سعودی سفارت خانے پر شرپسندوں کی جانب سے حملہ کیا گیا تھا، جس کے بعد دونوں ممالک میں ایک دوسرے کے سفارت خانے بند کروا کر عملے کو واپس بھیج دیا گیا تھا۔
ایران کی جانب سے زور دیا جارہا ہے کہ سعودی عرب، تہران میں موجود سوئس سفارت خانے کے ذریعے ویزے جاری کرے، جو رواں برس جنوری سے سعودی سفارت خانے کی بندش کے بعد سے سعودی عرب کے معاملات دیکھ رہا ہے۔